50 لاکھ گھروں کیلئے 20 بینکوں کا کنسور شیم
تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کیلئے 20 مالیاتی طو رپر مضبوط بینکوں کا کنسورشیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،
(الماس حید رنقوی ) ابتدائی طو رپر ان بینکوں نے ہائوسنگ فنانس کیلئے مالیاتی وسائل فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے تاہم گھروں کی تعمیر کیلئے فراہم کئے جانیوالے قرضوں پر شرح سود کو عام آدمی کی برداشت میں رکھنے کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس رواں ماہ میں متوقع ہے جس میں تمام بینکوں کے سربراہان ، گورنر اسٹیٹ بینک کے ہمراہ شریک ہونگے ۔انتہائی باوثوق ذرائع نے روزنامہ دنیا کوبتایاہے کہ ملک بھر میں 50لاکھ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے مالیاتی وسائل فراہم کرنے کیلئے حکومت نے اسٹیٹ بینک سے کہا ہے کہ 20ایسے بینکوں کا کنسورشیم تشکیل دیا جائے جو مالیاتی طورپر مستحکم ہوں ۔ اسٹیٹ بینک نے اس حوالے سے کام شرو ع کر دیاہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گھروں کی تعمیر کیلئے وسائل فراہم کرنے کے عوض سرکاری اراضی اس وقت تک رہن رکھنے کی تجویز زیر غور ہے جب تک گھرخریدنے والا تمام اقساط ادا نہیں کر دیتا۔ زمین رہن رکھ کر قرض فراہم کرنے کے منصوبے کے تحت حکومت بینک اور صارفین تینوں کو فائد ہ ہو گاجبکہ بینکوں کے قرضے ڈوبنے کے امکانا ت بھی کم ہونگے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ممکنہ طو پر گورنر اسٹیٹ بینک مستحکم بینکوں کا کنسورشیم تشکیل دینے کے بعد رواں ماہ کے آخر تک تمام بینک سربراہوں کے ہمراہ وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات کرینگے جس میں 50لاکھ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے تجاویز رکھی جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سستے گھروں کی تعمیر کے حوالے سے کم شر ح سود بھی تجاویز میں شامل ہے ۔ اس وقت ملک بھر میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 21لاکھ 92ہزار414گھر موجود ہیں جبکہ تحریک انصاف کی حکومت آئندہ پانچ سالوں میں 50لاکھ گھر تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاہم مالیاتی وسائل کی فراہمی حکومت کیلئے سب سے بڑا چیلنج ہے جس کیلئے مستحکم بینکوں کو اعتماد میں لیاجارہاہے ۔