جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے80 ارکان کا انتخاب,80 خواتین شامل
سندھ سے حافظ نعیم، ڈاکٹر معراج،شاہد ہاشمی،عبدالرشید،اسامہ رضی، فاروق نعمت اللہ ،واسع شاکر، عبدالوحید قریشی سمیت11ارکان منتخب حکومت کوئی ترقیاتی منصوبہ نہ دے سکی،تسلیوں سے اور صبر کی تلقین سے بات نہیں بنے گی ،سراج الحق،ختم بخاری کی تقریب سے خطاب
لاہور(نمائندہ دنیا) جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کا انتخاب مکمل ہو گیا ، ملک بھر سے 80 مرد و خواتین ارکان شوریٰ منتخب کر لئے گئے ، لاہور سے ڈاکٹر ذکراللہ مجاہد اور حافظ سلمان بٹ شوریٰ کے رکن منتخب کر لئے گئے ۔ چیف الیکشن کمشنر جماعت اسلامی اسد اللہ بھٹو نے الیکشن کمیشن کے ممبران کے ہمراہ منصورہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا جماعت اسلامی ہر تین سال بعد شوریٰ اراکین کا انتخاب کرواتی ہے اس سال ملک بھر سے انتخابات کے ذریعے 80 اراکین مرکزی مجلس شوریٰ منتخب کئے گئے ، جن میں 70 مرد اور10خواتین شامل ہیں ۔ منتخب ارکان مرکزی مجلس شوری ٰبرائے سیشن (2019-2022) کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے انکا کہنا تھا ملک بھر کے چالیس ہزار مرد و خواتین ارکان نے خفیہ بیلٹ کے ذریعے مرکزی شوری ٰ کے ارکان کا انتخاب کیا ، جس کے مطابق صوبہ خیبر پی کے سے 22 مرد اور ایک خاتون رکن شوریٰ منتخب ہوئیں ، مرد ارکان میں عتیق الرحمن ، مصباح اللہ ، صابر حسین اعوان ، آصف لقمان قاضی ، ڈاکٹر مولاناعطاالرحمن،جمال الدین ، اعزازالملک افکاری ،مولانا اسداللہ ،ارشد زمان،عنایت اللہ خان ،حنیف اللہ خان ،مولاناعبدالاکبر چترالی ، محمد حلیم، محمد امین، فضل سبحان ،ساجد قریشی ، محبوب الٰہی، طارق شیرازی ، ڈاکٹر محمد قاسم ، مولانا تسلیم اقبال ، ہارون الرشید، محمد حسن اور خواتین کی ایک نشست پر حمیراطیبہ منتخب ہوئیں۔ تنظیمی صوبہ شمالی پنجاب سے 13 مرد اور ایک خاتون رکن مجلس شوریٰ منتخب ہوئے ان میں نصراللہ رندھاوا،زبیر صفدر، محمد عارف شیرازی ، راجہ جواد، شمس الرحمن سواتی ، جاویداقبال چیمہ ،پروفیسرعرفان احمد، ضیا اللہ شاہ، ڈاکٹر خالد ثاقب ، ریاض فاروق ساہی ، محمد اقبال خان،مولانا عبدالستار ،فدا الرحمن کے نام شامل ہیں،خواتین کی ایک نشست پر ڈاکٹر رخسانہ جبین منتخب ہوئی ہیں۔تنظیمی صوبہ وسطی پنجاب سے سردار ظفر حسین خان ، عظیم رندھاوا ،مہر بہادر خان جکھڑ، مظہر اقبال رندھاوا،حافظ غلام مصطفی ، بلال قدرت بٹ ، ڈاکٹر شکیل ٹھاکر، ڈاکٹر محمد اسلم ، ذکراللہ مجاہد ،حافظ سلمان بٹ ، محمد جاوید قصوری ، انجینئر اخلاق احمد، سرفراز خان ،ڈاکٹر لیاقت علی کوثر ، ڈاکٹر طاہر سراج شامل ہیں،خواتین کی 2 نشستوں پر بشریٰ صادقہ ، حمیراطارق منتخب ہوئیں۔تنظیمی صوبہ جنوبی پنجاب سے مردانہ 6نشستوں پر صفدر اقبال ہاشمی ،چودھری اصغر علی گجر ، شیخ عثمان فاروق، سید ذیشان اختر ، ڈاکٹر انوارالحق ، افتخار ندیم شامل ہیں ،خواتین کی ایک نشست پر رضیہ فاطمہ منتخب ہوئی ہیں۔صوبہ سندھ سے مردانہ 11نشستوں پر منتخب ہونے والوں میں حافظ نعیم الرحمن، ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی،سید شاہد ہاشمی، سید عبدالرشید، ڈاکٹر اسامہ رضی، فاروق نعمت اللہ ، ڈاکٹر واسع شاکر، عبدالوحید قریشی، محمد افضال، مولانا حزب اللہ جکھرو، عبدالحفیظ بجارانی شامل ہیں، خواتین کی 4نشستوں پر عطیہ نثار ،افشاں نوید ، اسماسفیر ، رعنا افضل منتخب ہوئیں۔صوبہ بلوچستان سے مردانہ 3نشستوں پر منتخب ہونے والوں میں عبدالکبیر شاکر ، زاہد اختر، مولانا ہدایت الرحمن کے نام شامل ہیں، خواتین کی ایک نشست پر یاسمین اچکزئی منتخب ہوئی ہیں۔ ادھردروش میں مدرسہ جامعہ خدیجۃ الکبریٰ میں ختم بخاری کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا حکومت ابھی تک ترقی کا کوئی منصوبہ نہیں دے سکی ، محض طفل تسلیوں اور صبر کی تلقین سے بات نہیں بنے گی ۔ قومی اسمبلی اور سینیٹ کی موجودگی میں آر ڈی نینس سے کام چلانا خود اپنے اداروں پر عدم اعتماد کا اظہار ہے ۔ انکا کہنا تھا حکومت کو فوری طور پر بجلی کے شارٹ فال کو پورا کرنے کی طرف دھیان دینا چاہیے ۔ اگر لوڈشیڈنگ کی یہی صورتحال رہی تو رمضان المبارک میں شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔