افسر کل تک ٹھیکیدارکو پیسے دیدیں یا گرفتاری کیلئے تیار رہیں ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

افسر کل تک ٹھیکیدارکو پیسے دیدیں یا گرفتاری کیلئے تیار رہیں ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

بل منظورہونیکے بعد رکاوٹ ڈالنا سیاسی مخالفت،محکمے کی پہلی اوردوسری رپورٹ میں فرق،مقدمہ کرائونگا،جسٹس قاسم عدالت ایکوائر اراضی کا معاوضہ نہ دینے پر پنجاب حکومت پر برہم، لاہورکا ماسٹرپلان 15دسمبرتک مکمل کرنیکی ہدایت

لاہور (کورٹ رپورٹر)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد قاسم خان نے قراردیا ہے کہ محکمے کے افسروں کو کہہ دیں، بدھ کے روز یاتو پیسے دے کرآئیں یاپھرگرفتاری کے لئے تیار رہیں۔ چیف جسٹس نے گزشتہ روز ٹھیکیدار کو17 کروڑ روپے کے واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف رائل کنسٹرکشن کمپنی کے عدیل اکبر کی درخواست پرسماعت کی ۔ درخواست گزار کے وکیل نے بتایاکہ ٹھیکیداروں نے فیصل آباد اور سرگودھا کے متعدد علاقوں کی سڑکوں کی تعمیر کی، بروقت تکمیل کے باوجود 17 کروڑ روپے کے واجبات ادا نہ کرنے پر ہائیکورٹ سے رجوع کیا، عدالت ڈی سی فیصل آباد کا فنڈز روکنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے ، درخواست گزار کے واجبات ادا کرنے کا بھی حکم دے ۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے دو روز میں حکومت کو ٹھیکیداروں کو معاوضہ ادا کرنے کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہوا تو چیف سیکرٹری اورڈی جی اینٹی کرپشن پیش ہوں، تمام ذمہ داروں کو ہتھکڑیاں لگوا کر جیل بھجوائوں گا۔ عدالت نے قرار دیا کہ ہر جگہ سے بل منظور ہونے کے بعد رکاوٹ ڈالنا سیاسی مخالفت کو ظاہر کرتا ہے ،محکمے کی پہلی رپورٹ اور دوسری رپورٹ میں فرق ہے ، مقدمہ درج کروائوں گا،ہو سکتا ہے کہ متعلقہ سیشن جج کو انکوائری آفیسر بنا دوں۔ عدالت نے مزید سماعت 16 جون(کل) تک ملتوی کر دی ۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے شریفاں بی بی کی درخواست پر سماعت کی، عدالت نے اراضی کے معاوضہ کی عدم ادائیگی پر پنجاب حکومت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے ایکوائر کی گئی اراضی کا بروقت معاوضہ نہ دینا حکومت کا غریب لوگوں پر ظلم ہے ، لوگ ذلیل و خوار ہو رہے ہیں ۔15جولائی تک معاوضہ نہ دیا گیا تو حکومت کو روزانہ ایک لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ پنجاب حکومت کی جانب سے سرکاری وکیل نے تین روز میں 3 کروڑ 8 لاکھ روپے ادا کرنے کی یقین دہانی کروائی،باقی رقم 92 لاکھ کی ادائیگی کیلئے 15 جولائی تک مہلت کی استدعا کی،عدالت نے حکومت کو معاوضے کی ادائیگی کے لئے مہلت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے قصور روڈ پر نجی سوسائٹی کو رہائشی علاقہ قرار نہ دینے کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ ڈی جی ایل ڈی اے و دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالت نے لاہور کا ماسٹر پلان پندرہ دسمبر تک مکمل کرنے کی ہدایت کر دی ۔چیف جسٹس قاسم خان نے واضح کیا کہ ماسٹر پلان مکمل ہونے تک ڈی جی ایل ڈی اے ہر ماہ رجسٹرار آفس میں رپورٹ جمع کرائیں اور ماسٹر پلان کی تکمیل تک ڈی جی ایل ڈی اے کو تبدیل نہ کیا جائے ۔چیف جسٹس نے درخواست نمٹا دی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں