طوفانی بارشیں: مزید 7 جاں بحق، پنڈی کے نشیبی علاقے زیر آب، گاڑیاں ڈوب گئیں
لاہور،اسلام آباد (سٹاف رپورٹر سے ،اپنے رپورٹر سے ،نیوز ایجنسیاں ) مون سون کی طوفانی بارشیں ،چھتیں ،دیواریں گرنے سے مزید7 جاں بحق ہو گئے ،پنڈی کے نشیبی علاقے زیرآب، سڑکیں،گاڑیاں ڈوب گئیں۔
تفصیلات کے مطابق راولپنڈی اوراسلام آباد میں موسلا دھار طوفانی بارش نے نظام زندگی مفلوج کرکے رکھ دیا ،سیکٹرز سمیت ملحقہ علاقوں کی سڑکیں اور گلیاں محلے تالاب کا منظر پیش کرتی رہیں جسکے باعث ٹریفک کا نظام درہم برہم ہونے سمیت متعدد علاقے تاریکی میں ڈوب گئے ۔متعدد علاقوں میں دیواریں ٹوٹنے سے گلیاں ندیوں میں تبدیل ہوگئیں ۔ جڑواں شہروں میں مختلف واقعات میں دو بچوں سمیت 3افراد جاں بحق ہوگئے ۔طغیانی کے خدشے کے باعث پری الرٹ جاری کیا گیا۔ راولپنڈی میں ڈھوک سیداں میں مکان کی دیوار گرنے سے بچہ نالے میں بہہ گیا، 3 سالہ ازہان نالے میں ڈوب کر جاں بحق ہوگیا۔اڈیالہ کے علاقہ کچی پہاڑی پر بارش کے باعث چار کچے گھر متاثر ہوئے اور 12 سالہ بچہ ابو بکر جاں بحق ہوگیا۔ جان کالونی ٹینچ بھاٹہ میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا اور ایک خاتون جاں بحق ہوگئی۔ضلعی انتظامیہ نے سیلابی پانی میں پھنسے خواتین بچوں اور بزرگوں کو ریسکیو کرنا شروع کردیا ہے ۔صوابی میں شدید بارش کے باعث چھتیں اور دیواریں گر جانے سے 4 افراد جاں بحق ہو گئے ۔ تباہ کاریوں سے متاثر ہونے والے علاقوں میں ٹھنڈکوئی،مرغز،کلابٹ،کڈی،کھنڈہ،انباراور دیگر شامل ہیں۔
کئی مویشی بھی بارش کے پانی میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے مقامی ذرائع کے مطابق صوابی میں سب سے بڑاریلہ گزشتہ روڈ انبار کے مقام پر آیا تھا، جس کے نتیجے میں پورا علاقہ پانی میں ڈوب گیا اور لوگ گھروں میں محصور ہوگئے تھے ۔ ادھر لاہور میں بھی مون سون کے بادل برسے ،نشتر ٹاؤن میں سب سے زیادہ 30 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ جیل روڈ پر 17، ایئرپورٹ 5، گلبرگ میں 11ملی میٹر بارش ریکارڈ، لکشمی چوک میں 22، اپر مال 22، مغلپورہ 10 اور تاج پورہ میں 16 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔ تیز بارش کے بعد نشیبی علاقوں میں بارشی پانی جمع ہوگیا ،ایم ڈی واسا نے لاہور کے تمام نشیبی علاقے کلیئر ہونے کا دعویٰ بھی کیا۔لاہور سمیت لیسکو ریجن کے مختلف علاقوں میں بد ھ کے روز موسلادھار بارش کے باعث 55 فیڈرزسے بجلی کی سپلائی عارضی طور پرمعطل رہی۔محکمہ موسمیات نے مزید بارش کی پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ 14جولائی سے مون سون کا مضبوط سسٹم سندھ میں داخل ہوسکتا ہے ،ادھر کشمیر،راولپنڈی ،اسلام آباد، لاہور ، گوجرانوالہ،سیالکوٹ،نارووال، سرگودھا، فیصل آباد،جھنگ، میانوالی، پشاور، صوابی اورمردان سمیت ،کراچی، حیدر آباد، ٹھٹہ، بدین، دادو، شہید بینظیر آباد، سکھر ،
لاڑکانہ اور جیکب آباد میں نشیبی علاقے زیر آب آنے اور مقامی ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے جبکہ آج جمعرات کے روز پنجاب، کشمیر،خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان ، مشرقی بلوچستان اور سندھ میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کا امکان جبکہ زیریں سندھ ، بالائی ووسطی خیبر پختونخوا، بالائی /وسطی پنجاب اور کشمیر میں موسلادھار بارش کی توقع ہے ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی زیر صدارت اعلیٰ سطح اجلاس میں پیش رپورٹ کے مطابق اب تک صوبے میں سیلاب اور مختلف حادثات میں 27افراد جاں بحق ہو چکے جبکہ 80مکانات مکمل طور پر تباہ اور 272سے زائد کو جزوی نقصان پہنچا ہے ۔دوسری جانب بلوچستان میں طوفانی بارشوں اور سیلاب سے اب تک 65 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ 730 مکانات کو نقصان پہنچا۔مون سون بارشوں کے پیش نظر کوئٹہ میں دریاؤں ،ڈیموں اور واٹر باڈیز میں پکنک اور تیراکی پر پا بندی عائد کرکے دفعہ 144 ناٖفذ کردی گئی ہے ۔