احتساب عدالتوں میں کرپشن مقدمات پر کارروائی شروع:راجہ پرویز اشرف کی طلبی

احتساب  عدالتوں  میں  کرپشن  مقدمات  پر  کارروائی  شروع:راجہ  پرویز اشرف  کی  طلبی

اسلام آباد،لاہور(اپنے نامہ نگارسے، کورٹ رپورٹر،نیوزایجنسیاں)سپریم کورٹ کے حکم پر نیب کیسزبحال ہونے پر احتساب عدالتوں نے کارروائی شروع کردی۔

اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری، سابق  وزرائے اعظم راجہ پرویزاشرف،یوسف رضاگیلانی،شوکت ترین وغیرہ کیخلاف کرپشن ریفرنسزسمیت تمام کیسز کا ریکارڈ پیش کردیا گیاہے ،احتساب عدالت رجسٹرارآفس میں جمع کرائے گئے 80 ریفرنسزمیں سے 26 کوجانچ پڑتال کے بعدسماعت کیلئے احتساب عدالتوں کو منتقل کردیاگیاہے جبکہ 56 کو جانچ پڑتال کے بعد آج متعلقہ عدالتوں کو بھجوایاجائے گا، اسلام آباد کی احتساب عدالت 1 میں5 ریفرنسز،احتساب عدالت 2 میں8اور احتساب عدالت 3 میں13 ریفرنسز کا ریکارڈ جمع کروایاگیا ۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت نمبرایک کے جج محمدبشیر نے کہا آج تو ٹرک بھربھر کر نیب کے کیسز کا ریکارڈ آرہا ہے ،عدالت نے رینٹل پاورریفرنس میں راجہ پرویزاشرف کوطلبی کانوٹس جاری کردیا ہے ۔ لاہور کی 10 احتساب عدالتوں میں سابق وزیر اعظم شہباز شریف اور انکے بیٹے حمزہ شہباز کے خلاف رمضان شوگر ملز، سابق وزیر خواجہ سعد رفیق ، انکے بھائی سلمان رفیق کیخلاف پیراگون کیس سمیت 118 کرپشن ریفرنسز،پشاورکی احتساب عدالتوں میں 134 ،کوئٹہ میں 65 کرپشن کیسزدوبارہ سماعت کیلئے بھیج دیئے گئے جبکہ کراچی کی احتساب عدالتوں میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی،سابق وزیرخزانہ عبدالحفیظ شیخ ، پیپلز پارٹی کے ڈاکٹر عاصم اور سابق سٹی ناظم کراچی مصطفی کمال،رئوف صدیقی سمیت دیگر کے خلاف بھی نیب ریفرنس واپس پہنچا دیئے گئے ہیں،مزیدبرآں نیب نے کرپشن کیخلاف کارروائیوں کیلئے اہم عہدوں پرتقرریوں کیلئے ڈیپوٹیشن پرحساس اداروں سے افسرمانگ لیے ہیں،چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر)نذیر احمد کی منظوری سے خط لکھ دیا گیا ہے ، نیب میں تمام خالی اسامیوں پر بھی فوری طور پر تقرریاں کی جائیں گی، ڈپٹی چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل کے عہدوں پر بھی مستقل افسران کا تقرر کیا جائے گا،ادھراسلام آبادکی احتساب عدالت نمبر 2 اور 3 کے عملہ کو واپس ڈیوٹی پربلا لیا گیا ہے جسے دیگر عدالتوں میں تعینات کردیا گیا تھا،احتساب عدالت نمبر دو اور تین میں ججز کی خالی سیٹوں پر بھی جلد تعیناتیاں کی جارہی ہیں ، جمعرات کو نیب کی جانب سے ریفرنسز کی فہرست رجسٹرار آفس کو دی گئی،احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے عملے کو ہدایت کی کہ پرائیویٹ اور پبلک آفس ہولڈرز ، سرکاری ملازمین کے کیسز کی نوعیت سے متعلق آگاہ کریں،ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے کہا آج نیب ہیڈ کوارٹرز میں میٹنگ ہے ،فاضل جج نے کہا آپ نے بتانا ہے کہ کون سا کیس سن سکتے ہیں اور کون سا ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں آتا ؟،نیب پراسیکیوٹر نے کہاہم تو تمام کیسز کا ریکارڈ عدالت میں پیش کریں گے ،سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنانا ہے ۔

دریں اثنا نیب کی جانب سے دو گاڑیوں میں بھر کر کیسز کا ریکارڈ لایاگیا اور رجسٹرار آفس میں جمع کرایاگیا، جہاں سے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی وغیرہ کے خلاف یونیورسل سروسز فنڈز میں کرپشن ریفرنس کاریکارڈ احتساب عدالت نمبر 2،سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف وغیرہ کے خلاف رینٹل پاور پلانٹ ریفرنس کا ریکارڈ احتساب عدالت نمبر 3،عبدالعلی نامی شہری کا ریفرنس ریکارڈ احتساب عدالت نمبر 1،عمران محسن کے خلاف ریفرنس کا ریکارڈ احتساب عدالت نمبر 2 میں جمع کرایا گیا،جہاں عدالتی عملہ کی جانب سے جمع کروائے گئے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کی گئی، تفتیشی افسر کی جانب سے فرزانہ راجہ اور دیگر کے خلاف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 540ملین کی مبینہ خوردبردکے ریفرنس ،آل پاکستان پراجیکٹ کے مالک آدم امین چود ھری کے خلاف سرمایہ کاری کے نام پر عوام کو لوٹنے کے ریفرنس ،سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف نوڈیرو پاور پلانٹ ریفرنس کا ریکارڈ احتساب عدالت نمبر 3 میں جمع کرایاگیا،نیب کی جانب سے 80 ریفرنسز کی فہرست بھی رجسٹرار آفس کو دی گئی،جس کے مطابق 2018ء میں دائر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف یونیورسل سروسز فنڈ ریفرنس،یوسف رضا گیلانی کے خلاف 2020ء میں دائر ریفرنس،سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے خلاف 2018ء میں دائر ریفرنس،2019ء میں دائر آصف زرداری کے خلاف پارک لین ریفرنس،2021ء میں دائر آصف زرداری کے خلاف ریفرنس،سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور پراجیکٹ کے 5 ریفرنس، 2015ء میں دو، 2016ء میں ایک، 2017ء میں دو نیب ریفرنسز دائر ہیں،2020ء میں پیپلز پارٹی کی رہنما فرزانہ راجہ کے خلاف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام نیب ریفرنس،اعجاز ہارون وغیرہ کے خلاف کڈنی ہل اور عبدالغنی مجید، انورمجید کے خلاف ریفرنس شامل ہیں ،نیب تفتیشی افسران نے رجسٹرار احتساب عدالت کے ساتھ ملاقات بھی کی،آدھے گھنٹے سے زائدجاری رہنے والی اس ملاقات کے دوران نیب کیسز کے قانونی پہلوؤں کا ابتدائی جائزہ لیا گیا،تفتیشی افسران سے کہاگیاکہ تفتیشی افسر ایک ایک کرکے اپنے نیب کیسز کا ریکارڈ پیش کریں، نیب کیسز کے ریکارڈ کی چھان بین کے بعد انہیں متعلقہ احتساب عدالتوں کو بھیجے گا ۔

ادھر80 ریفرنسز میں سے 20 سے زائد ریفرنسز کا ریکارڈ متعلقہ احتساب عدالت پہنچا دیا گیا،احتساب عدالت نمبر 3 کے پراسیکیوٹر ایڈمنسٹریٹو جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش ہوئے ، جج نے کہا ابھی تو 20 ریفرنسز آئے ہیں ،60 ریفرنسز رہتے ہیں، عدالت نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف کی طلبی کا سمن جاری کردیا اور کہا اس کیس میں فرد جرم عائد ہوچکی ہے ، نیب پراسیکیوٹر نے کہا اس کیس میں ٹرائل کا دائرہ اختیار اسی عدالت کا بنتا ہے ، فاضل جج نے فرزانہ راجہ کے خلاف بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں خورد برد ریفرنس میں دلائل طلب کر لیے جبکہ آل پاکستان پراجیکٹ کے مالک آدم امین کے خلاف دائر ریفرنس میں عدالت نے کہا یہ ریفرنس ہمارے دائرہ اختیار میں نہیں بنتا،نیب آرڈیننس کے مطابق متاثرین کی اگر سو سے زیادہ تعداد ہو تو دائر اختیار بنتا ہے ،عدالت نے آدم امین کے خلاف آل پاکستان پراجیکٹ ریفرنس پر دائرہ اختیار پر دلائل طلب کر لیے اور نوٹس جاری کرتے ہوئے دلائل کیلئے سماعت 27 ستمبر مقرر کر دی، عدالت نے سینیٹر روبینہ خالد و دیگر کے خلاف لوک ورثہ کے فنڈز میں خورد برد ریفرنس میں 4 اکتوبر کے طلبی کے سمن جاری کر دیئے اور ریفرنس میں شریک ملزمان کوبھی ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔ ادھرلاہورمیں مزیدجمع کرائے گئے نیب ریفرنسزمیں سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان سمیت دیگر کے خلاف چنیوٹ میں معدنی ذخائر کے غیر قانونی ٹھیکوں کا ریفرنس، سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران سمیت دیگر کے خلاف پنجاب یونیورسٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کا ریفرنس اورسابق ڈی جی سپورٹس عثمان انوار کے خلاف پنجاب یوتھ فیسٹیول کا ریفرنس بھی شامل ہے ۔ نیب بلوچستان نے تین سابق وزرائے اعلیٰ ،پار لیمنٹیر ینز، بیوروکریٹس و دیگر با اثر افراد کے خلاف 65 سے زائد ریفرنسز کی تفصیلات احتساب عدالت میں جمع کرادی ہیں، 30 سے زائد کیسز کی تحقیقات بھی دوبارہ شروع کر دی گئیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں