اویسٹن انجکشن کا لائسنس محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر نے جاری کیا

اویسٹن انجکشن کا لائسنس محکمہ  پرائمری ہیلتھ کیئر نے جاری کیا

لاہور(سجاد کاظمی سے )اویسٹن انجکشن کی ڈسپنسنگ کے لیے استعمال ہونے والا لائسنس حاصل کرلیا گیا ۔ بلال ڈسپنسر کا ڈپلومہ ہولڈر اور انجکشن کی ڈسپنسنگ کرنے کا مجاز نہیں جو صرف ایک فارماسسٹ کرسکتا ہے ۔

 دوسری جانب بلال رشید کے خلاف غیر قانونی طریقہ سے آلودہ انجکشن کی فروخت پرضلع ملتان میں ایک اور مقدمہ درج کرلیا گیا۔آلودہ انجکشن اویسٹن فروخت کرنے والے بلال اور عاصم خالد کو لائسنس محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر کی طرف سے جاری کیا گیا۔لائسنس میں اویسٹن انجکشن ڈسپنسنگ کرنے کی اتھارٹی نہیں رکھتا کیونکہ موجودہ لائسنس سے صرف سکن آئٹم اور گولیاں ڈسپنسنگ کی جاسکتی ہیں ، اور انجکشن کی مینو فیکچرنگ کے لیے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان سے لائسنس لینا ضروری ہوتا ہے ۔محکمہ پرائمری ہیلتھ کیئر نے لائسنس میں کوالیفائیڈ پرسن کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا۔جس لائسنس پر کسی قسم کا قانونی یا غیر قانونی اقدام کیا جائے تو اس کا کوالیفائیڈ پرسن ذمہ دار ہوتا ہے ۔لائسنس کے کوالیفائیڈ پرسن عاصم خالد کا ایف آئی آر میں نام نہیں ۔لائسنس پر متعلقہ نجی ہسپتال کا نام بھی درج نہیں کیا گیا۔ایف آئی آر میں صرف بلال اور نوید کو ملزم نامزد کیا گیا ہے ۔دوسری جانب ملزم بلال کے حوالے سے کوائف حاصل کئے گئے ہیں۔ملزم بلال ایک فارماسسٹ عمران رشید کا بھائی بتایا جارہا ہے جو اس وقت پنجاب گورنمنٹ کا ملازم ہے اور ملزم بلال کا والد باؤ رشید لاہور جنرل ہسپتال سے 8سال قبل ریٹائر ہوا اور غیر قانونی طریقہ سے عطائیت کا کلینک چلا رہا ہے ۔ملزم بلال نے لاہور کے ایک کینسر کے نجی ہسپتال میں دو سال اویسٹن انجکشن پر کام کیا اور ڈسپنسر ہونے کی وجہ سے انجکشن بنانے کی اتھارٹی نہیں رکھتا۔اویسٹن انجکشن سے نابینا پن کا شکار 8متاثرہ مریضوں کے ڈاکٹر کی اطلاع پر مزید کارروائی کرتے ہوئے بلال رشید کے خلاف ملتان میں مقدمہ درج کرلیا گیا ۔مقدمہ عثمان غنی سلمانی ڈپٹی ڈرگ کنٹرولر کی مدعیت میں درج کیا گیا۔آئی سرجن ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی نے بلال رشید سے 10نجکشن خریدے ۔ڈاکٹر صفدر اقبال ہاشمی نے بلال سے انجکشن خرید کر 8مریضوں کو لگایا جن کی بینائی متاثر ہوئی ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں