شہزاد فاروق کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

شہزاد فاروق کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا

لاہور(اپنے خبر نگار سے)انسدادِ دہشت گردی عدالت نے پولیس کیساتھ لڑائی جھگڑا اور کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں گرفتار ملزم شہزاد فاروق کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ عدالت نے نو ملزموں کو کیس سے ڈسچارج کر دیا۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج نوید اقبال نے کیس پر سماعت کی ۔ پولیس نے ملزموں کے 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ۔ملزموں کے وکیل نے دلائل دیئے کہ جھوٹا اور سیاسی مقدمہ ہے ملزموں کو کیس سے ڈسچارج کیا جائے ۔عدالت نے ملزم شہزاد فاروق کو چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور نے شادمان پولیس سٹیشن جلاؤ گھیراؤ کے مقدمہ پر سماعت کی۔صنم جاوید کی ضمانت بعدازگرفتاری پر سماعت 13 فروری تک ملتوی کر دیا ۔انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج نوید اقبال نے ضمانت پر سماعت کی ۔انسداد دہشت گردی کورٹ لاہور نے جناح ہاؤس حملہ اور جلاؤ گھیراؤ کیس میں 230 ملزموں کی ضمانتوں پر سماعت 17 فروری تک ملتوی کرنے کا حکم دے دیا ۔پراسیکیوشن نے جناح ہاؤس حملہ کیس کا چالان عدالت میں جمع کرا رکھا ہے ۔ملزمان عائشہ بھٹہ ، روبینہ جمیل , صنم جاوید ، عالیہ حمزہ ، طیبہ عنبرین راجہ ، عائشہ علی بھٹہ ، فرزانہ سرور اور صنم جاوید کے شوہر عتیق ریاض سمیت 230 ملزم شامل ہیں ۔لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کارکن طیبہ راجہ کی جناح ہاؤس حملہ کیس میں ضمانت منظور کر لی۔جسٹس عالیہ نیلم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر خدیجہ صدیقی اور ایڈووکیٹ مراد خان مروت عدالت میں پیش ہوئے ۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ طیبہ راجہ ایف آئی آر میں نامزد نہیں تھیں، ایک ٹویٹ کی بنا پر طیبہ راجہ کو کیس میں نامزد کر دیا گیا، عدالت طیبہ راجہ کو درخواست ضمانت بعد از گرفتاری منظور کرے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں