فضل الرحمن تسبیح پڑھتے رہے ،نئے چہرے توجہ کا مرکز

فضل الرحمن تسبیح پڑھتے رہے ،نئے چہرے توجہ کا مرکز

اسلام آباد(سید ظفر ہاشمی، سہیل خان)سولہویں قومی اسمبلی کے اجلاس کی حلف برداری کے موقع پر جگہ کم پڑنے کے باعث مہمان گیلریوں میں کھڑے رہے اور گیلریاں کھچا کھچ بھری ہوئی تھیں۔۔۔

پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما یوسف تالپور ویل چیئر پر پہنچے ،وزیراعلیٰ مریم نواز اور آصفہ بھٹو زرداری وزیراعظم گیلری میں موجود رہیں اور انہوں نے نعرے بھی لگوائے ،اجلاس کے دوران سربراہ جے یو آئی (ف)مولانا فضل الرحمن ناراض دکھائی دئیے ،نشست ڈھونڈنے کے بعد علیحدہ بیٹھے تسبیح پڑھتے رہے ،سابق صدر آصف علی زرداری ، بلاول بھٹو اور مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں کو نظرانداز کیاتو آصف علی زرداری اور بلاول خود ان کی نشست پر ان سے ملنے گئے مصافحہ کیا ، مسکراہٹوں کابھی تبادلہ ہوا ان کے ہمراہ اختر مینگل ، محمود خان اچکزئی بھی براجمان تھے ان سے بھی دونوں باپ بیٹے نے مصافحہ کیا ،اجلاس سے قبل پی ٹی آئی کے ارکان ایوان میں پہنچے تو شیر افضل مروت انہیں اپوزیشن لابی میں لے گئے اور احتجاج کی حکمت عملی طے کی ،قومی اسمبلی کی کارروائی دیکھنے کے لئے سینیٹرز اور دیگر اہم شخصیات گیلری میں موجود تھیں ،ایوان میں کچھ نئے چہرے مرکز نگاہ رہے جن میں شرمیلا فاروقی، شہلا رضا بھی شامل تھیں جو پہلی مرتبہ ایم این اے بنی ہیں،ایوان میں مرد و خواتین میں خوش لباسی کا بھی مقابلہ دیکھنے میں نظر آیا اور تمام اراکین نے اپنی اپنی طرف سے خوبصورت لباس زیب تن کر رکھے تھے ، شیر افضل مروت کا نیلے رنگ کا تھری پیس سوٹ خاص توجہ کا مرکز رہا،مولانا فضل الرحمن اور نواز شریف کی حاضری لگانے کے موقع پر اچانک ملاقات بھی خوشگوار تاثر چھوڑ گئی۔نواز شریف نے حلف اٹھانے کے بعد آصفہ بھٹو کے پاس جاکر سلام کیااور خیریت دریافت کی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں