توہین مذہب کے الزام میں قید پروفیسر بے قصور،رہائی کا حکم

توہین مذہب کے الزام میں قید پروفیسر بے قصور،رہائی کا حکم

کراچی (این این آئی)سندھ ہائی کورٹ نے توہین مذہب کے الزام میں قید گھوٹکی کے پروفیسر کو بے قصور قرار دیکر فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دے دیا، ہندو پروفیسر ستمبر 2019 سے توہین اسلام کے الزام میں قید تھے ۔

سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے جسٹس اقبال کلہوڑو نے ٹرائل کورٹ کی جانب سے پروفیسر کو عمر قید کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا۔18 صفحات پر مشتمل فیصلے میں سینئر جسٹس اقبال کلہوڑو نے لکھا کہ ‘پولیس کو یہ معلوم ہی نہیں تھا اور نہ ہی ایف آئی آر میں اس کا ذکر ملتا ہے کہ گستاخانہ الفاظ کیا تھے لہٰذا پولیس کا یہ عمل سنگین غفلت کے طور پر دیکھا جانا چاہیے ،ہندو پروفیسر کبھی بھی کسی بھی سماج مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں رہے ،نہ ہی ان کے خلاف مذہبی منافرت کو بھڑکانے یا کسی کے خلاف کوئی نازیبا الفاظ کہنے کا ثبوت ملتا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں