پولیس کے ذریعے کارکنوں کو اٹھایا جا رہا :قیصرہ الٰہی

پولیس کے ذریعے کارکنوں کو اٹھایا جا رہا :قیصرہ الٰہی

گجرات(سٹی رپورٹر ،نامہ نگار) صدر تحریک انصاف پرویزالٰہی کی اہلیہ قیصرہ الٰہی اور چودھری شجاعت حسین کی ہمشیرہ سمیرا الٰہی نے میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ چودھری پرویزالٰہی خلوص دل سے بانی چیئرمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ہم حیران ہیں کہ 25 سالہ موسیٰ الٰہی 78 سالہ پرویزالٰہی کا مقابلہ کررہا ہے ، چودھری پرویزالٰہی 78 سال کی عمر میں بھی باہمت ہیں اور سختیاں برداشت کر رہے ہیں۔ قیصرہ الٰہی نے کہا کہ شجاعت حسین کے بیٹے خود کو چودھری ظہورالٰہی شہید کا وارث کہتے ہیں، ان کی سیاست تو کبھی بھی ایسی نہیں رہی، کیا چودھری ظہورالٰہی شہید کی سیاست یہ تھی کہ لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارو اور ان کو اٹھا لو، ضمنی الیکشن میں چودھری پرویزالٰہی کے پولنگ ایجنٹوں اور ساتھیوں کو مدمقابل امیدوار پولیس کے ذریعے اٹھا رہے ہیں۔ سمیرا الٰہی نے کہا کہ ان دونوں بھائیوں نے گجرات میں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کر دیا ہے ، سالک اورشافع حسین نے جس طرح جنرل الیکشن چوری کیا اب ضمنی میں ایسا نہیں ہونے دیں گے ۔ قیصرہ الٰہی نے مزید کہا کہ میرا خیال تھا کہ سالک اور شافع بڑے عہدوں پر بیٹھ کر احساس کمتری سے باہر نکل آئیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا، ان دونوں بھائیوں کی پتہ نہیں کیا سوچ ہے یہ آج تک خود کو اوپر نہیں لے جا سکے ، چودھری پرویزالٰہی کے مقابلے میں 10 موسیٰ الٰہی بھی ہوں تو ہمیں کوئی پروا نہیں۔

قیصرہ الٰہی اور سمیرا الٰہی نے کہا کہ شجاعت حسین اور پرویزالٰہی کے درمیان رخنہ ڈالنے میں اہم کردار محسن نقوی کا ہے ، شجاعت کے بیٹوں نے اقتدار کیلئے خاندان کو دو حصوں میں تقسیم کیا، بہنوں نے نہیں شجاعت کے بیٹوں نے محسن نقوی کی معاونت سے ناممکن کو ممکن بنادیا، وفاقی صوبائی وزیر بننے والے دونوں بیٹوں نے باپ کو ٹشو کی طرح استعمال کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سالک حسین نے اڈیالہ اور پمز میں چودھری پرویزالٰہی سے مسلسل ملنے کی کوشش کی، پرویزالٰہی نے سالک حسین سے ملنے سے انکار بھی کیا اور پھول بھی واپس بھجوا د ئیے ، پاکستان میں ملاوٹ کا زمانہ ہے مگر تھوڑا سچ بھی بول لینا چاہیے ، الیکشن چوری کر کے وفاقی، صوبائی وزیر بننے والے بھائی گجرات سے صرف نفرت سمیٹ رہے ہیں، شجاعت کے بیٹے اقتدار اور ہم حق سچ کیلئے لڑ رہے ہیں، چودھری پرویزالٰہی کے الیکشن کی کوریج کرنے والے صحافیوں کو اٹھایا جانا افسوس کا مقام ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں