آئی ایم ایف نئے پروگرام کے خدوخال مئی میں طے،اضافی فنانسنگ بھی لیں گے:وفاقی وزیرخزانہ

آئی ایم ایف نئے پروگرام کے خدوخال مئی میں طے،اضافی فنانسنگ بھی لیں گے:وفاقی وزیرخزانہ

اسلام آباد، واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے امید ظاہر کی آئی ایم ایف کے ساتھ نئے قرض پروگرام کے خدوخال مئی میں طے پا جائیں گے ، ریٹنگ ایجنسیوں کے ساتھ مذاکرات کا آغاز کر دیا۔

 توقع ہے موڈیز جلد پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دے گا، بشمول چین قرضوں کے بڑے حصہ میں توسیع ہو رہی، پاکستان کی معیشت 2047تک 3ٹریلین ڈالر تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن ڈی سی میں رائٹرز کو انٹرویو، سی ای او سعودی فنڈفار ڈویلپمنٹ، برطانوی وزیر، موڈیز کے نمائندوں اور سٹی بینک حکام سے ملاقاتوں میں کیا۔ ‘رائٹرز’ کو انٹرویو میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا پاکستان کا موجودہ 3 ارب ڈالر کا پروگرام اپریل کے آخر میں ختم ہو رہا ، حکومت طویل اور بڑے قرض پروگرام کی خواہاں ہے تاکہ اقتصادی استحکام کے ساتھ ضروری سٹرکچرل اصلاحات کی جاسکیں۔ وزیر خزانہ نے پروگرام کے سائز پر تبصرہ سے انکار کر دیا تاہم کہا آئی ایم ایف سے قرض معاہدہ کے بعد پاکستان ریزیلنس اینڈ سسٹین ایبلٹی ٹرسٹ کے تحت اضافی فنانسنگ کی درخواست کرے گا، پاکستان حالیہ مہینوں میں زرمبادلہ ذخائر بڑھانے میں کامیاب رہا ، جون کے اختتام تک 10 ارب ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے ۔

ان کا کہنا تھا دوطرفہ قرضوں کا بڑا حصہ بشمول چین کے قرضوں میں توسیع ہو رہی ہے ، ہم اچھی حالت میں ہیں اور مجھے رواں اور اگلے مالی سال کوئی بڑا مسئلہ نظر نہیں آتا۔ پاکستان نے ممکنہ طور پر گرین بانڈ کے ساتھ بین الاقوامی کیپٹل مارکیٹوں میں واپس آنے کی امید ظاہر کی ہے تاہم پہلے کچھ مزید کام کیا جانا ہے ، مخصوص ریٹنگ ماحول میں واپس آنا ہوگا، حکومت اگلے مالی سال اپنی خودمختار درجہ بندی میں بہتری کی امید کر رہی۔ وزارت خزانہ کے بیان کے مطابق محمد اورنگزیب نے موڈیز کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات میں کہا انہیں توقع ہے موڈیز جلد ہی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کردے گا۔ انہوں نے موڈیز کو آئی ایم ایف پروگرام کے بعد اہم اقتصادی اشاریوں اور میکرو اکنامک استحکام، اہم حکومتی ترجیحات، ٹیکس اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات و نجکاری کے ایجنڈے سمیت مشرق وسطیٰ کے ممالک اور چین کے ساتھ اشتراک کے علاوہ عالمی کیپٹل مارکیٹوں سے رجوع کے حکومتی ارادے سے آگاہ کیا۔

افراط زر، زرمبادلہ ذخائر، قرضوں کی ادائیگی، بیرونی کھاتوں کی کمزوری، ملکی لیکویڈیٹی سے متعلق بات کی گئی۔ علاوہ ازیں وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ کے سی ای او سلطان عبدالرحمن المرشد سے ملاقات کی اور کہا پاکستان سعودی سرمایہ کاروں کیلئے بینکاری اور سرمایہ کاری کے قابل منصوبے پیش کرے گا، ملاقات میں کراچی چمن این 25 شاہراہ کی تعمیر اوردیامیر بھاشا ڈیم فنڈنگ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر خزانہ نے عالمی بینک کی گول میز کانفرنس میں شرکت کی اور خطاب میں کہا عالمی بینک کی حالیہ رپورٹ میں پاکستان کیلئے 2047 تک اعلیٰ درمیانی آمدنی والا ملک بننے کا واضح روڈ میپ پیش کیا گیا، پاکستان کی معیشت 2047 تک تین ٹریلین ڈالر (300 بلین ڈالر) تک بڑھنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ محمد اورنگزیب نے برطانوی وزیر مملکت برائے ترقی اینڈریو مچل سے ملاقات کی اور ملک کے سازگار اقتصادی اشاریوں،ٹیکسیشن اورتوانائی وسرکاری ملکیتی اداروں میں اصلاحات کے ترجیحی شعبوں پر بریفنگ دی۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں