اپوزیشن کا کسانوں سے اظہار یکجہتی ،پنجاب اسمبلی سے بائیکاٹ

اپوزیشن کا کسانوں سے اظہار یکجہتی ،پنجاب اسمبلی سے بائیکاٹ

لاہور (سٹاف رپورٹر ، نیوز ایجنسیا ں ) پنجاب اسمبلی میں گندم کی خریداری کا معاملہ زیر بحث رہا، اپوزیشن نے کسانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ایوان سے بائیکاٹ کر دیا۔

 وزیر زراعت سید عاشق حسین کرمانی نے ایوان کو آگاہ کیا کہ کاٹن کی پیداوار میں کمی نہیں آئی ،بہاولپور ڈویژن میں بھی رسپانس اچھا ہے ،ادویات کا دو نمبر ہونا یا کھادوں کے بروقت نہ ملنے پر زیرو ٹارلرنس ہے ،اس حوالے سے ہم قانون سازی کرنے جارہے ہیں،قانون سازی سے بلیک مافیا کو پکڑ کر سخت سے سخت سزا دیں گے ،کھیتوں میں ادویات کے چھڑکاؤ کے لئے ڈرونز بنانے والی کمپنیوں سے بات کررہے ہیں ،ارکان نے مختلف تحاریک التوائے کار پر اپنے حلقوں کے مسائل سے بھی ایوان میں اجاگر کیا، ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس 29اپریل تک ملتوی کردیا گیا ۔پنجاب اسمبلی کااجلاس 2 گھنٹے 20منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا۔اجلاس میں گندم کی خریداری اور قیمت کا معاملہ مرکزی موضوع رہا۔ سپیکر کاکہناتھاکہ گندم کی قیمت 39سو روپے مقرر کی گئی ہے مگر یہ 32سو روپے میں فروخت ہو رہی ہے کسان کے اربوں روپے مڈل مین کے پاس پڑے ہیں ، گنے کے کاشتکاروں کو بھی پابند کیا جائے کیونکہ وہ بھی ڈرا ہوا ہے ۔ جس پر وزیر زراعت عاشق کرمانی نے کہا کہ یہ معاملہ کین کمشنر کو ارسال کریں گے ۔انہوں نے کہا ڈرونز سے ادویات کا چھڑکاؤ کیا جائے ، کھاد و ادویات خاص قسم کی استعمال کی جائیں اس کے لئے ایوب ری سرچ سنٹر میں چار پانچ پلاٹس لگوائے ہوئے ہیں۔رکن اسمبلی سید مدد علی شاہ نے کہا کہ لالہ موسیٰ میں دونوں اطراف کے نالوں کی صفائی کروانا ضروری ہو چکا ہے ۔حکومتی رکن آمنہ پروین نے کہا کہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں ہر یونین یونسل اور ڈسٹرکٹ میں ایم پی ایز اس کا حصہ رہے ،گلی محلوں میں کھلی کھانے پینے کی دوکانوں پر حکومتی پرائس پر چیزیں ملنی چاہئیں ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں