پائلٹوں کی جعلی ڈگری،مقدمہ ختم کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار

پائلٹوں کی جعلی ڈگری،مقدمہ ختم کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار

کراچی(رپورٹ: لیاقت علی رانا)پائلٹوں کی جعلی ڈگری اور امتحان میں جعلسازی کامقدمہ، سندھ ہائیکورٹ نے پی آئی اے کے پائلٹوں کا مقدمہ ختم کرنے کافیصلہ کالعدم قرار دے کر اسپیشل کورٹ کو مقدمہ دوبارہ چلانے کاحکم جاری کردیا۔

پی ٹی آئی کے دور حکومت میں وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرورخان نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے الزام لگایاتھا کہ پی آئی اے کے پائلٹوں کی ڈگریاں جعلی ہیں۔اسپیشل کورٹ کی جج ڈاکٹر شبانہ وحید نے سینیٹ رپورٹ کے بعد یہ مقدمہ ختم کردیاتھا۔ سینیٹر سلیم مانڈوی والا کے دستخط سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ پی آئی اے کے پائلٹوں پر یہ کرمنل کیس نہیں بنتا،اس کا ٹرائل نہ کیاجائے کیونکہ اس کیس سے پاکستان اور پی آئی اے کی بدنامی ہورہی ہے ۔ اسپیشل کورٹ نے اس رپورٹ کی روشنی میں کیس ختم کردیاتھا ، جس کو وفاقی حکومت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل محمد احمد کے توسط سے سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیاتھا ۔ اس میں موقف اپنایاگیاہے کہ سلیم مانڈوی والا کو ایساخط لکھنے کاناں توکوئی اختیارتھا اور نہ ہی اسپیشل کورٹ اس خط کوبنیاد بناکرمقدمہ ختم کرسکتی ہے ۔سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس سلیم جیسرپرمشتمل سنگل بینچ نے وکلاکے دلائل کے بعد کیس ختم کرنے کافیصلہ کالعدم قراردے کراسپیشل کورٹ کو مقدمہ دوبارہ چلانے اور شواہد کی روشنی میں فیصلہ کرنے کاحکم جاری کردیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں