بیرونی قرض پر سود ادائیگی بڑا چیلنج ،مئی میں مہنگائی کم ہو کر17.5 فیصد رہے گی:وزارت خزانہ

بیرونی قرض پر سود ادائیگی بڑا چیلنج ،مئی میں مہنگائی کم ہو کر17.5 فیصد رہے گی:وزارت خزانہ

اسلام آباد (اے پی پی)موجودہ حکومت کی معاشی بحالی اور کاروبار و سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی کوششوں کے ثمرات آنا شروع ہو گئے ، ملکی معیشت کے بڑے اشاریے مثبت نمو کے رجحان کو ظاہر کر رہے ہیں۔

ملکی معیشت میں مالی اور بیرونی شعبے میں بہتری، مارکیٹ کا اعتماد بحال ہوا ہے ۔رواں ماہ مہنگائی 18.5 فیصد سے 19.5 فیصد کے درمیان جبکہ مئی 2024 میں مہنگائی مزید کم ہو کر 17.5 فیصد تک آنے کا امکان ہے ، پہلی اور دوسری سہ ماہی میں شرح نموبالترتیب 2.5 فیصد اور 1 فیصد رہی۔رپورٹ میں بیرونی قرضوں، بھاری سود کی ادائیگی کو مالی صورتحال کیلئے بڑا چیلنج قرار دیا گیا ہے ۔ وفاقی حکومت کے ریونیو میں 51 فیصد اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ٹیکس وصولیوں میں 30 فیصد اضافہ ہوا جبکہ مالی خسارہ تین فیصد رہا جو گزشتہ سال 2.8 فیصد تھا۔ 8 ماہ میں مالی خسارہ 34.8 فیصد اضافے سے 3224 ارب روپے تک پہنچ گیا، پائیدار معاشی ترقی کیلئے مالی ڈسپلن یقینی بنانا ہو گا۔ وزارت خزانہ نے اپریل کی آ ئوٹ لک رپورٹ جاری کر دی۔ وزارت خزانہ کے مطابق اس سال معاشی گروتھ معتدل اور اگلے سال زیادہ بہتر رہے گی، مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مالی اور بیرونی شعبے میں بہتری آئی ہے ، پہلی ششماہی میں زرعی شعبے میں 5 سے 8.6 فیصد بہتری آئی ہے تاہم بڑی صنعتوں کی کارکردگی ہدف کے مقابلے میں غیر تسلی بخش رہی۔رپورٹ کے مطابق 8 ماہ میں ٹیکس ریونیو 30 فیصد اضافے سے 6 ہزار 711 ارب روپے رہا، نان ٹیکس ریونیو میں دوگنا اضافہ، 2267 ارب روپے تک پہنچ گیا، 9 ماہ ماہ میں برآمدات 9.3 فیصد اضافے سے 23 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی۔ ترسیلات زر 0.9 فیصد اضافے سے 21 ارب ڈالر رہیں۔اس عرصے کے دوران درآمدات 8 فیصد کمی سے 38.8 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں، کرنٹ اکائونٹ خسارہ 87.5 فیصد کمی سے 50 کروڑ ڈالر سرپلس رہا، براہ راست سرمایہ کاری 9.7 فیصد کمی سے ایک ارب 9 کروڑ ڈالر رہی۔ زرمبادلہ ذخائر 8 ارب ڈالر، ایکسچینج ریٹ 278 روپے سے تجاوز کر گیا۔ وزارت خزانہ کے مطابق ترقیاتی اخراجات میں کمی، پرائمری سرپلس میں بہتری آئی، زرعی قرضوں میں 33.6 فیصد اضافہ، حجم 1434 ارب روپے ریکارڈ کیا گیا ، نجی شعبے کو قرض فراہمی میں 54 فیصد کمی ہوئی ، صرف 88.6 ارب روپے جاری کیے گئے ۔ رپورٹ میں آئی ایم ایف کے دوسرے اقتصادی جائزے اور1.1 ارب ڈالر کی آخری قسط کی منظوری کو خوش آئند اورسٹاک مارکیٹ میں تیزی سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا مظہر قرار دیا گیا ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں