متعلقہ فورم دستیا ب ہوتوہائیکورٹ رٹ نہیں ہوسکتی:چیف جسٹس

 متعلقہ فورم دستیا ب ہوتوہائیکورٹ رٹ نہیں ہوسکتی:چیف جسٹس

اسلام آباد(صباح نیوز)چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہاہے کہ ہم حقائق کیسے دیکھیں گے ، تکنیکی باتیں نہیں بلکہ سپریم کورٹ قانونی باتیں دیکھے گی،آئین کے آرٹیکل 199کے تحت متعلقہ فورم دستیا ب ہوتوہائی کورٹ میں رٹ دائر نہیں کرسکتے ۔

کیسز کا فیصلہ وکیل کی وجہ   سے نہیں بلکہ پارٹیز کی وجہ سے ہوتاہے ، وکیل بنیادی حقائق بھی کاغذ کے ٹکڑے پر نہیں لکھتے ،  چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے مختلف کیسز کی سماعت کی،بینچ نے پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ کارپوریٹ ہیڈکوارٹرز ، کراچی اورایم ایس انسٹا کلیئر (پرائیویٹ)لمیٹڈ کراچی کی ملازمتوں سے نکالے جانے کے معاملہ پر دائر 72درخواستوں پر سماعت کی، عدالت نے حکم دیا کہ انسٹا کلیئر یہ تفصیلات بھی فراہم کرے کہ پارکو کے علاوہ کتنی کمپنیوں کو آؤٹ سورس کیا ہوا ہے اورسروس فراہم کررہے ہیں، بینچ نے اعظم خان اوردیگر کی اسلم خان وغیرہ کے خلاف زمین کے تنازعہ پر دائر درخواست پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ایک ماہ کاوقت دیتے ہوئے کہ وکیل کریں یا خود دلائل دیں مزید وقت نہیں دیا جائے گا،بینچ نے شاہد حسین کی ڈی آراو ملتان کے خلاف سبزی منڈی میں دوکان کی الاٹمنٹ کی منسوخی کے خلاف دائر درخواست خارج کردی،بینچ نے ڈویژنل فاریسٹ آفیسر ایبٹ آباد کی اورنگزیب اوردیگر کے خلاف دائر درخواست خارج کردی،جبکہ بینچ نے میرآغاجان اوردیگر کی حلیم زادہ کے خلاف زمین کے تنازعہ پر دائر درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں