ہتک عزت قانون پگڑیاں اچھالنے والوں کیخلاف :عظمیٰ بخاری

 ہتک عزت قانون پگڑیاں اچھالنے والوں کیخلاف :عظمیٰ بخاری

لاہور (سیاسی رپورٹرسے )صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ہتک عزت قانون کسی صحافی کے خلاف نہیں،جھوٹ بول کر لوگوں کی پگڑیاں اچھالنے والوں کے خلاف ہے ،اتوار تک تمام صحافتی تنظیمیں اپنے تحفظات لکھ کر مجھے دیں، ان کے جائز ایشوز کو تسلیم کیا جائے گا، آزادی اظہار رائے پر کوئی پابندی نہیں لگ رہی ۔

عظمیٰ بخاری نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس قانون میں پولیس کا کوئی کردار نہیں ہوگا، ہائیکورٹ کے ایک جج کو ٹربیونل کا درجہ دیا جائے گا،  جج کو دن میں صرف 2 کیس سننے ہوں گے ،کیس کافیصلہ 180 دنوں میں سنایاجائیگا،الزام ثابت ہونے پر 3 ملین کا ہرجانہ ادا کرنا ہوگانیا قانون یو ٹیوب، فیس بک ،و ی لاگ ،ایکس پر بھی لاگو ہوگا۔انہوں نے کہاکہ ہم اس قانون کو سیاست کے لئے استعمال نہیں کرنا چاہتے ،حکومت بہتری لانے کی کوشش کرے تو تنقید شروع کردی جاتی ہے ،ہمارے ملک میں ایسی خبریں چلتی ہیں جو دیگرممالک میں نہیں چلتیں ، کیوں کہ وہاں پر قوانین مضبوط ہیں۔ ایک ورکنگ صحافی کو اس قانون سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا تاہم جو شخص ایک صحافی کے روپ میں مخصوص ایجنڈے کے تحت جھوٹ بولے گا اس کو مسئلہ ہوگا۔ یہ عام شہری کا قانون ہے تاکہ کسی کو بلیک میل نہ کیا جا سکے ،اظہار رائے پر نہ کوئی پابندی لگاسکتا ہے اور نہ ہی پابندی لگے گی مگر اظہار رائے کی آڑ میں کسی کو غلط کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا سے کوئی ڈرا ہوا نہیں تاہم سوشل میڈیا کے الزامات پر ہر کسی کواعتراض ضرور ہے ،سوشل میڈیا کو تمیز اور تہذیب کے ساتھ چلنا ہوگا۔ میرے والد اور بہنوں پر الزام لگائے گئے ، ہتک عزت پر پہلا کیس خود لاؤں گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں