پاکستان میں سرمایہ کاری،امارات نے10ارب ڈالر مختص کردیئے

پاکستان میں سرمایہ کاری،امارات نے10ارب ڈالر مختص کردیئے

ابوظہبی،اسلام آباد(دنیا نیوز،نمائندہ دنیا،مانیٹرنگ ڈیسک)متحدہ عرب امارات نے پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے 10 ارب ڈالر کی رقم مختص کردی۔

اماراتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی دورہ متحدہ عرب امارات کے موقع پر اماراتی صدر شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات میں پاکستان کی معیشت کے استحکام اور دونوں ممالک کے مابین تعاون کے مزید فروغ کیلئے 10ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کیلئے رقم مختص کرنے کا اعلان کیا گیا۔قبل ازیں وزیراعظم نے پاکستان اور یو اے ای کی آئی ٹی کمپنیوں کے درمیان شراکت داری پر راؤنڈ ٹیبل سیشن سے خطاب کیا، وزیراعظم نے کہا کہ یو اے ای کے صدر شیخ محمد بن زید کی قیادت میں متحدہ عرب امارات ترقی کی منزلیں طے کر رہا ہے ، متحدہ عرب امارات اس وقت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور آرٹیفیشل انٹیلی جنس میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ جدید خطوط پر آئی ٹی انفراسٹرکچر کو استوار کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بطور پاکستانی ہمارے لئے یہ خوش آئند ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ہونہار آئی ٹی پروفیشنلز یہاں موجود ہیں جبکہ اسی طرح پاکستان سے بھی ہونہار پروفیشنلز یہاں موجود ہیں جو معیشت کے مختلف شعبوں کو ڈیجیٹائز کرنے میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اپنی آبادی جس میں اکثریت نوجوانوں کی ہے اس کی وجہ سے پاکستان میں بہت مواقع موجود ہیں، ہماری آبادی کی 60 فیصد اکثریت 15 سے 30 سال کے درمیان ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں نے اپنی حکومت کے اڑھائی ماہ کے دوران زیادہ تر وقت آئی ٹی کے شعبہ کے فروغ پر صرف کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ زراعت، معدنیات، انفارمیشن ٹیکنالوجی، اپنے نوجوانوں کو بااختیار بنانے ، برآمدات بڑھانے ، صنعت اور دیگر شعبوں پر توجہ مرکوز کی، آئی ٹی پروفیشنلز معیشت کے تمام شعبوں میں ڈیجیٹائزیشن کیلئے کردار ادا کر رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان میں بھی ڈیجیٹائزیشن کا عمل مکمل ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ مستقبل تیل و گیس پر انحصار کی بجائے نوجوانوں کی تربیت اور ڈیجیٹل اکانومی کے فروغ جیسی نان آئل و گیس اکانومی پر مبنی ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ شیخ محمد بن زید کا یہ وژن ہے کہ نہ صرف خام مال کی امپورٹ ایکسپورٹ بلکہ خام مال کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں تبدیل کرکے اس کی برآمدات میں یو اے ای کا نمایاں کردار ہو اس پر ہم انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں، وہ پاکستان کے عظیم دوست اور معاون ہیں، وہ اپنے عظیم والد کے نقش قدم پر چل رہے ہیں جو ایک وژنری لیڈر تھے ، شیخ محمد بن زید کی طرف سے معیشت میں لائی گئی جدت قابل رشک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس راؤنڈ ٹیبل سیشن میں شرکت میرے لئے اعزاز ہے ، یہ نشست اس بات کی متقاضی ہے کہ آئی ٹی کے شعبہ میں کس طرح اہداف کو حاصل کرنا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنی معیشت کی ہیئت تبدیل کرنے کیلئے کوشاں ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ متحدہ عرب امارات میں موجود اپنے بھائیوں کے تعاون سے پاکستان کی معیشت کی ہیئت کو مکمل طور پر بدل دیں گے ، جوائنٹ وینچرز اور نالج شیئرنگ شراکت داری کی بنیاد پر ہم یہ کام کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے کشکول توڑ دیا ہے کیونکہ اقوام عالم قرض یا امداد سے نہیں بلکہ دن رات محنت اور لگن سے ترقی کی منازل طے کرتی ہیں،اسی جذبہ کے ساتھ ہمیں خود انحصاری کی منزل کو حاصل کرنا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ اڑھائی ماہ کے قلیل عرصہ میں ہم نے اپنی انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کو بدل دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے صدر نے اپنے والد کی طرح ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے ، انہوں نے ہمیشہ ایک خاندان کی طرح پاکستان کی مدد کی، ہم اپنے برادر ملک سے قرض نہیں چاہتے بلکہ ان سے مشترکہ سرمایہ کاری اور تعاون چاہتے ہیں جو باہمی مفاد کیلئے ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے پروگرام کے تحت اعلی سطح کی ووکیشنل ٹریننگ اور جدید ہنر سے آراستہ کرنا شامل ہے تاکہ ہماری نوجوان نسل یو اے ای، ابوظہبی اور دبئی میں آ کر قانونی تقاضے پورے کرکے اپنے دفاتر قائم کرے اور پاکستان سے نوجوان خدمات انجام دیں جس سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں، ایس ایم ایز کو سپورٹ ملے اور میں یہ خطرہ مول لینے کیلئے تیار ہوں، میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ اس شعبہ میں آگے بڑھنے کیلئے تیار ہوں کیونکہ خطرہ مول لئے بغیر کچھ بھی حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کیلئے تانیہ ادریس اور آصف پیر کی پاکستان کے عوام کیلئے خدمات حاصل کی ہیں۔

انہوں نے باصلاحیت آئی ٹی پروفیشنلز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے سفیر ہیں، ہم نے متحدہ عرب امارات کو مختلف شعبوں میں ماضی میں تعاون فراہم کیا ہے ، اسی طرح ہم اب اماراتی قیادت سے استدعا کرتے ہیں کہ وہ اب ہمارے عوام کو تربیت دیں۔ راؤنڈ ٹیبل سیشن میں پاکستانی اور متحدہ عرب امارات کی کمپنیوں کے درمیان تین اہم مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے جن میں 800 ہولڈنگ اور انفوٹیک ، انفوٹیک اور منسیٹ اور لیب ویئر عربییہ اور میزون کے درمیان مفاہمت کی یادداشتیں شامل ہیں۔ وزیراعظم نے اس موقع پر پاکستان میں کامیاب کاروبار کرنے والی اتصالات، دبئی اسلامی بینک سمیت اماراتی مختلف کمپنیوں کے سربراہان کو ایوارڈز بھی دئیے ۔قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت چینی کی برآمد سے متعلق معاملات کا جائزہ لینے کیلئے خصوصی اجلاس ہوا،اجلاس میں وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی کہ کرشنگ شروع نہ ہوئی تو آئندہ سیزن میں شوگرملز دیوالیہ ہوجائیں گی، آئندہ سیزن میں مالی مسائل کی وجہ سے 40 شوگر ملز بند ہو نے کے قریب ہیں۔

شوگر ملز نے رواں سیزن گنے کے کاشت کاروں کو 800 ارب روپے میں سے 760 ارب روپے ادا کیے ، 40 ارب روپے ابھی بھی ادا کرنے ہیں، اگر چینی برآمد نہ ہوئی تو شوگر ملز نومبر میں کرشنگ نہیں کرسکیں گی،حکام کا کہنا تھا کہ ملک میں 15 لاکھ ٹن چینی اضافی ہے ، اگر 5 لاکھ ٹن چینی ایکسپورٹ کی گئی تو 26 کروڑ ڈالر حاصل ہوں گے ۔وزیراعظم نے کہا کہ چینی کی برآمد کا فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی کرے گی،اقتصادی رابطہ کمیٹی چینی کے سٹاک اور عالمی مارکیٹ کا جائزہ لے ، ملک میں چینی کی قیمت میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں، شوگر ملز پورا سال 140 روپے ایکس فیکٹری قیمت پرچینی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائیں۔مزید برآں شہبازشریف نے بدھ مت کے بانی گوتم بدھ سے منسوب تہواریوم ویساک کے موقع پر دنیا بھر میں بدھ مت کے پیروکاروں کو مبارکباد دی اور کہا یہ دن سب کے لیے امن، خوشحالی اور ہم آہنگی لائے ، آئیے اپنے مشترکہ ورثے کو اجاگر کریں اور باہمی احترام اور افہام و تفہیم کے لیے کاوشیں جاری رکھیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں