ملک چھوڑ سکتے ہیں کسی کے غلام بن کر نہیں رہ سکتے:فضل الرحمٰن

ملک چھوڑ سکتے ہیں کسی کے غلام بن کر نہیں رہ سکتے:فضل الرحمٰن

لاہور، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،اپنے رپورٹر سے )جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے ساتھ ہمارا جھگڑا کشمیر پر تھا اور کشمیر جب ان کو دے دیا ہے تو یہ تنازع اب ختم ہونا چاہیے ۔

 ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ملک چھوڑ دیں گے لیکن اسٹیبلشمنٹ کے غلام نہیں بنیں گے ، اسٹیبلشمنٹ نے منصوبہ بندی کے ساتھ الیکشن میں ہماری قوت کو تقسیم کیا ۔پھر جبری طور پر ایڈجسٹمنٹ کے ساتھ حکومت سازی کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ اب بھی اگر دیکھا جائے تو اقلیتی نمائندگی حکومت کر رہی ہے ، پیپلزپارٹی کا نمبرز پورے کرنے کے علاوہ حکومت میں کوئی کردار نہیں ہے ، یہ انتظام اسٹیبلشمنٹ نے کیا ہے اور ہم اس کے خلاف میدان عمل میں نکلے ہیں۔سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ ملک بھر میں تحریک کا آغاز کر چکے ہیں، یکم جون کو مظفر گڑھ پنجاب میں عوامی جلسہ عام ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پوری زندگی اس جمہوری نظام کے ساتھ گزاری ہے ۔دریں اثنا قائم مقام چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الر حمن سے انکی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ سینیٹ سیکرٹریٹ کے مطابق ملاقات میں سیدال خان نے مولانا فضل الر حمن کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور اہم امور سمیت سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ فضل الر حمن نے سیدال خان کو مبارکباد دی اور بلوچستان کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں