شاعر احمد فرہادکی گرفتاری آزادکشمیر میں ظاہر کردی گئی:4روزہ ریمانڈ اہل خانہ سے ملاقات

شاعر احمد فرہادکی گرفتاری آزادکشمیر میں ظاہر کردی گئی:4روزہ ریمانڈ اہل خانہ سے ملاقات

اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے ،دنیا نیوز ،مانیٹرنگ ڈیسک)لاپتا شاعر احمد فرہاد کی گرفتاری آزاد کشمیر میں ظاہر کردی گئی، پولیس نے ملزم کا عدالت سے چار روزہ ریمانڈ بھی حاصل کرلیا جبکہ خاندان سے ملاقات بھی کرادی گئی۔

 اسلام آباد ہائی کورٹ میں اٹارنی جنرل نے بتایا کشمیری شاعر احمد فرہاد کو کشمیر میں گرفتار کیا گیا اور وہ کشمیر پولیس کی حراست میں ہیں ،گزشتہ روز جسٹس محسن اختر کیانی نے مغوی احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی۔ اٹارنی جنرل منصور اعوان نے عدالت کو بتایا کہ احمد فرہاد گرفتار اور پولیس کی حراست میں ہیں ، تھانہ دھیر کوٹ کشمیر کی رپورٹ عدالت کے سامنے پیش کی گئی ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کوہالہ پل کے بعد گرفتار کرکے دائرہ اختیار وہاں کا بنایا گیا ہے ، کسی کی ایجنسیوں سے کوئی دشمنی نہیں ہے ، ہم صرف یہ کہتے ہیں کہ قانون کے مطابق کام کریں ۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہمارے بچے ، شہری اور سکیورٹی اہلکار شہید ہو رہے ہیں ، چودہ چودہ سال کے بچے بم باندھ کر پھٹ رہے ہیں ،پارلیمنٹ کو بھی اپنا رول ادا کرنا چاہیے ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہم سمجھتے ہیں کہ ادارے قانون کے تحت کام کرنے کی عادت ڈالیں گے ، عدالت کو کسی انڈر کور ایجنٹ کا کور بریک کرنے کی ضرورت نہیں ہے ،ہر آفس کی ایک ورکنگ اور پراسیس ہوتا ہے ، اگر انٹیلی جنس ایجنسیاں کسی کو اٹھاتی ہیں تو اس کا کیا پراسیس ہوتا ہے ؟ اٹارنی جنرل نے گزشتہ سماعت پر وائٹ فلیگ لہرانے کی بات کی ، میں سمجھتا ہوں کہ اداروں کے درمیان کوئی لڑائی نہیں ہے ، ہم نے کچھ سوالات اٹھائے تھے جن کے جواب آنا باقی ہیں، ہم نے بنیادی حقوق کے تحفظ کا حلف اٹھا رکھا ہے ۔

وزیر قانون نے کہا ہم نے بھی حلف اٹھا رکھا ہے ،ہماری نیت پر بھی شک نہ کیا جائے ، آئین مقدم ہے جس میں ہر ایک کے کام متعین ہیں کہ اس نے کیا کرنا ہے ، آپ پٹیشن نمٹادیں عدالتی سوالات کے جواب کسی اور کیس میں آجائیں گے ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے کہ کوئی بھی شخص پاکستان آرمی کے خلاف نہیں ہے ، چند لوگوں کی غلط روش کانقصان پورے ادارے کو ہوتا ہے ،یہ جو دوسری سائیڈ پرکھڑے ہیں یہ بھی آرمی کے خلاف نہیں ہیں،سب سے زیادہ صحافیوں ، پولیٹیکل ایکٹوسٹ اورسیاستدانوں نے تکالیف جھیلی ہیں، ہم نے پوچھا تھا کہ کس حد تک ان کیسز کی رپورٹنگ ہونی ہے ۔ سینئر صحافی حامد میر نے کہا میں نے بطور عدالتی معاون اپنی تحریری گزارشات جمع کرادی ہیں، میڈیا کے لوگ بھی اٹھائے گئے اور قتل بھی ہوئے ، ہم مسنگ پرسنز کے مصائب کو سمجھتے ہیں، پیمرا کا کوڈ آف کنڈکٹ موجود ہے ،پیمرا ججز کے ریمارکس رپورٹ کرنے پر پابندی نہیں لگا سکتی، پارلیمنٹ نے اچھا کام کیا اور بل بنایاتھا جس پر عمل ہوتا تو بہتر نتائج نکلتے ۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا اس بل میں ایک ہاؤس سے ترمیم کی سفارش آئی تھی، اگر ایسی صورتحال ہو تو جوائنٹ سیشن بلایا جاتا ہے ۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا میڈیا کے کردار کی وجہ سے لوگوں میں شعور آیا ہے ، سوشل میڈیا پر بدقسمتی سے بہت کچھ چل رہا ہے ، میں توسوشل میڈیانہیں دیکھتا اس لیے پرواہ نہیں،جو دیکھتا ہے اسے تکلیف ہوتی ہے ، عدالت نے پٹیشنر کی وکیل ایمان مزاری کو ہدایت کی کہ وہ جمعہ تک آگاہ کریں جس کے بعد پٹیشن نمٹا دیں گے ۔خیال رہے شاعر احمد فرہاد کو تھانہ صدر مظفر آباد نے گرفتار کیا ہے ،احمد فرہاد کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ اور سائبر کرائم ایکٹ کے تحت پہلے سے مقدمہ درج ہے ، پولیس نے ملزم کا عدالت سے چار روزہ ریمانڈ بھی لے لیا،پولیس نے باضابطہ کارروائی کرتے ہوئے باغ پولیس سے شاعر احمد فرہاد کو تحویل میں لے لیا۔ادھر پولیس نے شاعر احمد فرہاد سے خاندان کی ملاقات بھی کروادی۔ذرائع کے مطابق مظفر آباد سے باہر کہوڑی تھانے میں احمد فرہاد اور اُن کی فیملی کی ملاقات کرائی گئی۔بھائی نے ملاقات کے بعد کہا کہ احمد فرہاد کے خلاف مقدمات ختم کرانے کیلئے قانونی جنگ لڑیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے احمد فرہاد سے ملاقات کرائی ہے ، اُن کی حالت ٹھیک ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں