قومی اقتصادی کونسل :1500ارب کے ترقیاتی بجٹ،اہداف کی منظوری :اہم فیصلے مشاورت سے ہونگے:وزیراعظم

قومی اقتصادی کونسل :1500ارب کے ترقیاتی بجٹ،اہداف کی منظوری :اہم فیصلے مشاورت سے ہونگے:وزیراعظم

اسلام آباد (نامہ نگار،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں ملکی تاریخ کے سب سے بڑے 15 سو ارب روپے کے ترقیاتی بجٹ ، اہداف کی منظوری دی گئی۔

 وفاق 14 سو ارب روپے اور 100 ارب روپے سرکاری ونجی شراکت داری ہو گی۔نئے مالی سال کے بجٹ میں چاروں صوبوں کا ترقیاتی پلان 1560 ارب روپے کا ہو گا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں سالانہ پلان برائے مالی سال 24-2023 کا جائزہ لیا گیا، کونسل نے اجلاس میں تیرہویں پانچ سالہ منصوبے پر تفصیلی غور کے بعد سالانہ پلان برائے 25-2024 کی منظوری بھی دیدی۔کونسل کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا قومی اقتصادی ملکی معیشت کے حوالے سے اہم فیصلوں کا سب سے بڑا فورم ہے جس کو معیشت کی بحالی کیلئے اہم فیصلوں کیلئے استعمال کریں گے ،اہم فیصلے مشاورت سے ہونگے ۔ساڑھے تین گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں ملکی معیشت اور بجٹ سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کے بعد کونسل نے آئندہ مالی سال کے اقتصادی پلان اور اہداف کی منظوری دی ۔قومی اقتصادی کونسل کی جانب سے قومی ترقیاتی پلان کی منظوری بھی دی گئی جس کے مطابق وفاق اور صوبوں کا ترقیاتی پلان 3 ہزار 60 ارب روپے کا ہو گا۔

اجلاس میں نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا خواجہ محمد آصف، محمد اورنگزیب، احسن اقبال، احد خان چیمہ، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز خان بگٹی، صوبائی وزیر پنجاب مریم اورنگزیب، صوبائی وزیر آبپاشی سندھ جام خان شورو، مشیرِ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا مزمل اسلم، صوبائی وزیرمنصوبہ بندی و ترقی بلوچستان ظہور احمد بلیدی، گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد اور متعلقہ اعلیٰ وفاقی و صوبائی حکام نے شرکت کی۔دستاویز کے مطابق اجلاس میں آئندہ مالی سال 3.6 فیصد، پانچ سالہ پلان کے تحت مالی سال 2029 تک 6 فیصد گروتھ ہوگی، آئندہ پانچ سال میں معاشی ترقی کا ہدف اوسطاً 5.1 فیصد رکھنے کی منظوری دی گئی، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں زراعت کی گروتھ کا ہدف 2 فیصد رکھنے کی منظوری دی گئی۔آئندہ بجٹ میں صنعتی گروتھ کا ہدف 4.4 فیصد، خدمات کے شعبے کی ترقی کا ہدف 4.1 فیصد اور اگلے مالی سال برآمدات کا ہدف 40.5 ارب ڈالر رکھنے کی منظوری دی گئی۔دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال درآمدات کا ہدف 68.1 ارب ڈالر رکھنے کی منظوری دی گئی، آئندہ مالی سال سمندر پار پاکستانیوں کی ترسیلات زر کا ہدف 30.2 ارب ڈالر مقرر کیا گیا۔بجٹ دستاویز کے مطابق آئندہ مالی سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کا ہدف 3.7 فیصد مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں مالی سال 25-2024 کی پبلک انویسٹمنٹ پر بھی غور کیا گیا، اجلاس میں ایکنک کی پیشرفت اور سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کی اب تک پیشرفت رپورٹ کا جائزہ لیا گیا، تمام صوبوں کی جانب سے متفقہ طور پر ایجنڈے کی منظوری دیدی گئی۔

وزیر اعظم نے کہا ملک کی ترقی، معیشت کی بحالی اور عوام کی خوشحالی کے لیے حکومت موجودہ وسائل کا بہترین استعمال یقینی بنائے گی اور معیشت کے حوالے سے تمام اہم فیصلوں میں وفاق صوبوں اور سٹیک ہولڈرز سے مشاورت یقینی بنائے گا تاکہ ملکی ترقی کے لیے اجتماعی بصیرت کے نتیجے میں ایسے فیصلے کئے جائیں جو مثبت ہوں اور سب کی رضامندی شامل ہو۔ان کا کہنا تھا قومی اقتصادی کونسل کو معیشت کی بحالی کے حوالے سے اہم فیصلے لینے کے لیے استعمال کریں گے اور کونسل کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے ایک کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت بھی کی جو اس کونسل کو مزید فعال بنانے اور ہم عصر تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے تجاویز بھی مرتب کرے گی۔ اجلاس میں کونسل نے گزشتہ روز لکی مروت میں دہشتگردوں کے حملے میں شہید ہونے والے کیپٹن محمد فراز الیاس شہید اور دیگر فوجی جوانوں کیلئے مغفرت اور انکے اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔کونسل نے تیرہویں پانچ سالہ ترقیاتی منصوبے کی اصولی منظوری دے دی۔ دریں اثناء وزیراعظم شہباز شریف نے آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کو سیاحت کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے ان کاپاکستان میں تعلیم، صحت، توانائی، زراعت، سیاحت، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں عوامی فلاح و بہبود کے لیے منصوبوں کا قیام قابل تحسین ہے ۔شہباز شریف سے آغا خان فنڈ فار اکنامک ڈویلپمنٹ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرپرسن شہزادہ رحیم آغا خان نے پانچ رکنی وفد کے ہمراہ ملاقات کی۔وزیراعظم نے پرنس رحیم آغا خان کو حکومت پاکستان کی طرف سے نشان پاکستان ملنے پر مبارکباد پیش کی۔وزیراعظم نے آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کو سیاحت کے شعبے میں مزید سرمایہ کاری کرنے کی دعوت دی۔وزیراعظم نے آغا خان ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کو قابل تجدید توانائی کے منصوبوں میں حکومت پاکستان کے ساتھ اشتراک کی بھی دعوت دی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں