علی امین گنڈا پور بجلی بحال کرنے خود گرڈسٹیشن پہنچ گئے،لوڈشیڈنگ صرف12گھنٹے،مجبور نہ کریں وفاقی حکومت کو دھکے دیکر نکا لیں:وزیراعلیٰ پختونخوا کی وفاق کو دھمکی

علی امین گنڈا پور بجلی بحال کرنے خود گرڈسٹیشن پہنچ گئے،لوڈشیڈنگ صرف12گھنٹے،مجبور نہ کریں وفاقی حکومت کو دھکے دیکر نکا لیں:وزیراعلیٰ پختونخوا کی وفاق کو دھمکی

پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے بجلی کی لوڈمینجمنٹ اپنے ہاتھوں میں لے لی اور زبردستی گرڈ سٹیشن میں گھس کر زیادہ لائن لاسز والے فیڈرزکی بجلی بحال کردی ،انہوں نے وفاق کو پھر دھمکیاں بھی دیں اور کہاکہ بجلی کی مد میں وفاق پر ہمارے 1600 ارب روپے باقی ہیں۔

 وفاق نے ڈیڑھ ماہ کا وقت مانگا جو پورا ہوگیا اب ہم ہر اقدام کیلئے آزاد ہیں،صوبے میں لوڈشیڈنگ صرف 12گھنٹے ہوگی ، اگلے اقدام کے طور پر نیشنل گرڈ کو بجلی کی فراہمی بند کرسکتے ہیں،انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ میں تنبیہ کرتا ہوں آپ ہمیں مجبور نہ کریں کہ آپ کی حکومت کو دھکے دے کر نکالا جائے ،بعدازاں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے رابطہ ہونے پر وزیراعلیٰ نے اگلے 2روزمیں مشاورت اور مذاکرات پر اتفاق کرلیا جبکہ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو خط لکھ کر خیبر پختونخوا میں گرڈ سٹیشنز پر پیش آنے والے احتجاج کے واقعات پر مدد مانگ لی ۔تفصیلات کے مطابق علی امین گنڈا پورنے لوگوں کا ہجوم ساتھ لے کر ڈیرہ اسماعیل خان میں گرڈ سٹیشن میں داخل ہوکر بجلی بحال کردی اور کہا ہے کہ 12 گھنٹے سے زائد لوڈ شیڈنگ نہیں ہوگی۔ پشاور میں ایم پی اے فضل الٰہی نے مظاہرین کی قیادت کی اور دوسری بار رحمن بابا گرڈ سٹیشن میں داخل ہوکر زیادہ لائن لاسز والے 4گرڈسٹیشنز کی بجلی بحالی کردی ،اس واقعہ کی ویڈیو بھی وائرل ہوگئی ، مقدمہ درج کرلیا گیاتاہم ایم پی اے کو نامزد نہیں کیاگیا۔پیسکو حکام کا کہناہے کہ اس عمل سے 26لاکھ 40ہزارروپے کا نقصان ہوا ہے اور اب ایسا کرنیوالوں کیخلاف مقدمات درج کرائے جائیں گے ۔پولیس نے متھرا میں زبردستی گرڈ سٹیشن میں داخل ہوئے بلدیاتی نمائندوں کے خلاف تھانہ متھرا میں ایف آئی آر درج کرلی،جس میں تحریک انصاف کے تحصیل متھرا کے چیئرمین انعام اللہ اور درجنوں ساتھیوں کے خلاف کار سرکار میں مداخلت کی دفعات عائد کی گئی ہیں۔

پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ذوالفقار خان کی قیادت میں مشتعل کارکنوں نے پبی اور تاروجہ گرڈسٹیشن پر ہلہ بول دیا اور زبردستی بارہ فیڈرز کی بجلی بحال کردی جس پر پیسکو حکام نے ممبر قومی اسمبلی کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کیلئے تحریری مراسلہ بھجوا دیا تاہم ایس ایچ او پبی نے پیسکو حکام کو ہدایت کی کہ وہ ڈی پی او نوشہرہ کو تحریری مراسلہ بھجوائیں وہاں سے جو حکم ہو گا اس پر عمل کروں گا ۔چیف پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی نے سنی اتحاد کونسل کے ارکان قومی وصوبائی اسمبلی اورپی ٹی آئی کے رہنما ؤں کیخلاف مقدمات درج کرانے کیلئے مراسلہ منیجنگ ڈائریکٹر پی پی ایم سی اسلام آباد کو ارسال کردیا ، مراسلے میں ایم این اے ارباب عامر ،ایم پی اے فضل الٰہی ، ایم این اے ذوالفقار ،وسیم ، ارشد ،انعام ، ایم این اے آصف خان کے نام شامل ہیں اورلکھا گیاہے کہ درخواستیں دینے کے باوجود ابھی تک نامزد پارلیمنٹرین کے خلاف کوئی آیف آئی آر درج نہیں ہوئی۔بعدازاں پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے کہا کہ معاملات طے کرنے کے لئے ہم نے وفاق کو 15 دن کی ڈیڈلائن دی تھی، وفاقی حکومت مینڈیٹ چوری کرکے جھوٹ کی بنیاد پر حکومت میں بیٹھی ہے ، اس نے اپنا کمٹمنٹ پورا نہیں کیا اب جب ڈیڑھ مہینے کا وقت ختم ہوا تو میں نے وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری کو میسج کیا اور کال کی لیکن انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا جس کا مطلب ہے کہ وہ آزاد اور ہم آزاد ہیں۔ میں اپنے تمام پارلیمنٹرینز اور پارٹی ذمہ داران سے کہتا ہوں کہ اب وہ بحیثیت منتخب نمائندہ میری پالیسی پر عمل کریں گے ۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ آئی جی پی کو واضح احکامات د ئیے ہیں کہ واپڈا اہل کاروں کے کہنے پر صوبے کے کسی شہری کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں ہوگی، صوبے کا چیف ایگزیکٹو میں ہوں اور پولیس میرے احکامات پر عمل کرے گی ۔عوام کو گرڈز میں جانے کی ضرورت نہیں، صرف نمائندوں کو سپورٹ دیں، کوئی 9 مئی جیسا واقعہ کرکے آپ پر ڈال سکتا ہے ۔ وزیر اعظم شہباز شریف سے کہنا چاہتا ہوں کہ آپ نے مجھے فون کرکے آئی ایم ایف کے حوالے سے سپورٹ مانگی، مجھے پہلے صوبے کا پیسہ چا ہئے جو آپ کو دینا ہے ورنہ میں آئی ایم ایف کو بتادوں گا کہ آپ پیسے ہمارے نام پر لیتے ہیں، ہم پر ٹیکس لگاتے ہیں اور اپنی جیبیں بھرتے ہیں۔ آپ کو کس طرح نکالنا ہے یہ ہمیں اچھی طرح پتا ہے ، آپ برداشت نہیں کرسکیں گے ، آپ کی چیخیں نکلیں گی، پھر آپ کے لانے والے بھی آپ کو نہیں بچا سکیں گے ۔بعدازاں وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی اور وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہو ا، علی امین گنڈاپور نے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔دونوں نے خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر 2 روزمیں مشاورت اور مذاکرات پراتفاق کیا اور کہا کہ افہام وتفہیم سے باہمی غلط فہمیاں دورکی جائیں گی۔وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے وزیرداخلہ کو گرڈ سٹیشنز کی حفاظت اور تحفظ کی یقین دہانی کرائی۔ محسن نقوی کا کہنا تھاکہ پوری کوشش ہے کہ خیبرپختونخوا میں لوڈشیڈنگ کا مسئلہ جلد حل ہو اور تمام وفاقی تنصیبات کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے ۔

وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کو خط لکھا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ذمہ دار شخصیات گرڈ سٹیشنز کے احاطے میں مظاہروں کی قیادت کر رہی ہیں، سی ای او پیسکو نے رپورٹ دی ہے کہ ارکان کے پی کے اسمبلی اور دیگر نے گرڈ سٹیشنز پر غیرقانونی طریقے سے بجلی بحال کی ،جس سے نقصان ہوا، یہ صورتحال گرڈ سٹیشنز اور عملے کی حفاظت کیلئے خطرے کا باعث ہے ،پولیس ذمہ داروں کے خلاف ایف آئی آر کا اندراج نہیں کر رہی،قانون ہاتھ میں لینے کیلئے عوام کی حوصلہ افزائی کی جارہی ہے ۔ سکیورٹی سخت کی جائے اور مقدمات درج کروائے جائیں ۔ دوسری طرف صوبہ خیبر پختونخوا میں بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف عوام سراپا احتجاج ہیں ، پشاور، نوشہرہ، مردان سمیت کئی شہروں میں مظاہرے کئے گئے ،نوشہرہ میں مشتعل عوام نے جی ٹی روڈ بلاک کردی۔ سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی گاڑی بھی رش میں پھنس گئی۔پرویز خٹک نے شہریوں سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے جن کو ووٹ دیا ان سے سوال کرو،نوشہرہ کے عوام نے جذبات میں آ کر ووٹ کا غلط استعمال کیا،اب5سال صبر کرو۔کرک میں خواتین سڑکو ں پر نکل آئیں ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں