9 مئی: 47 سو افراد گرفتار، 3511 رہا، پنجاب حکومت کی رپورٹ ہائیکورٹ پیش

9 مئی: 47 سو افراد گرفتار، 3511 رہا، پنجاب حکومت کی رپورٹ ہائیکورٹ پیش

لاہور ( کورٹ رپورٹر )لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امجد رفیق نے ایم پی او قانون کے تحت گرفتار افراد کی تفصیلات کے حصول کی درخواست پر 28 جون کو ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے طلب کر لیا۔۔۔

حکومت پنجاب کی طرف سے رپورٹ داخل کرا دی گئی، رپورٹ میں کہا گیا کہ 9مئی واقعے پر 47 سو افراد کو پکڑا گیا،30 جولائی 2017 کو ایم پی او آرڈر جاری کرنے کا ڈپٹی کمشنرز کو اختیار دیا گیا، 3 ہزار 532 نظربندی کے احکامات نو ڈویژنز میں جاری کئے گئے ،گرفتار افراد میں 3 ہزار 511 افراد کو رہا کردیا گیا،عدالت نے استفسار کیا کہ باقی گیارہ سو سے زائد افراد کدھر ہیں ؟ یہ فرق آپ کی اپنی رپورٹ میں سامنے آیا ہے ،درخواست گزار کے وکیل نے رپورٹ سے اختلاف کرتے ہوئے کہا ایم پی او قانون کا غلط استعمال کیا جارہاہے ، راولپنڈی سے مزید چار افراد کی نظربندی آرڈرز جاری کرکے گرفتار کرلیاگیا ،لاہور ہائیکورٹ میں صنم جاوید کی مزید مقدمات میں گرفتاری کو روکنے کی درخواست پر اعتراض کی سماعت ہوئی ،جسٹس شہباز رضوی نے درخواست گزار کے وکیل کو نظر بندی کا نوٹیفکیشن پیش کرنے کی ہدایت کردی، لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چودھری اور جسٹس وحید خان پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سوشل ایکٹوسٹ صنم جاوید کی درخواست ضمانت پر سماعت یکم جولائی تک ملتوی کردی،عدالت نے تھانہ کینٹ کیس کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ 9مئی کے ٹرائل کیسزکی سماعت کے دوران عدالت نے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کیخلاف گواہان شہادت قلمبند کرانے کیلئے طلب کر لیا ۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے ایڈمن جج خالد ارشد نے نو مئی کے مزید پانچ ٹرائل کیسزکی کوٹ لکھپت میں سماعت کی۔ عدالت نے تھانہ شادمان نذرآتش اوردیگرکیس میں پراسیکیوشن کے گواہان کو شہادت قلمبند کرانے کیلئے 27 جون کو طلب کر لیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں