پنجاب اسمبلی :41مطالبات زر کی منظوری ،اپوزیشن کی 15کٹوتی تحریکیں مسترد:بجٹ کی باقاعدہ منظوری آج

پنجاب اسمبلی :41مطالبات زر کی منظوری ،اپوزیشن کی 15کٹوتی تحریکیں مسترد:بجٹ کی باقاعدہ منظوری آج

لاہور(سیاسی رپورٹرسے )پنجاب اسمبلی میں 39 کھرب86ارب69کروڑ20لاکھ68ہزار مالیت کے 41مطالبات زر کی منظوری اپوزیشن کی15کٹوتی کی تحریکیں کثرت رائے سے مسترد کر دی گئیں جبکہ باقاعدہ بجٹ کی منظوری آج دی جائے گی۔

پنجاب اسمبلی  کااجلاس سپیکر ملک محمد احمد خان زیرصدارت ہوا ۔اجلاس میں بسلسلہ مد افیون کی مد میں 2کروڑ 11لاکھ 38 ہزار روپے ، مالیہ اراضی کی مد میں 9 ارب 52کروڑ 61لاکھ 58ہزار روپے ، جنگلات کی مد میں 6ارب 28کروڑ 88لاکھ 8ہزار روپے ، رجسٹریشن کی مد میں 16کروڑ 72لاکھ 19ہزار روپے ،اخراجات برائے قانون موٹر گاڑیوں کی مد میں ایک ارب 3کروڑ 90لاکھ 9ہزار روپے ،دیگر ٹیکس و محصولات کی مد میں ایک ارب 45کروڑ 52لاکھ 59ہزار روپے کا مطالبات زر منظور کر لئے ،اسی طرح انتظام عمومی کی مد میں 83ارب 42کروڑ 10لاکھ 45ہزار روپے ، نظام عدل کی مد میں 37ارب 15کروڑ 57لاکھ 71ہزار روپے کا مطالبات زر منظور کر لیا، اخراجات برائے جیل خانہ جات و سزا یافتگان کی بستیوں کی مد میں 19ارب 75کروڑ 96لاکھ 80ہزار روپے ،عجائب گھر کی مد میں 42کروڑ 60لاکھ 6ہزار روپے ، صحت عامہ کی مد میں صحت عامہ 13ارب 92کروڑ 85لاکھ 84 ہزار روپے ،ماہی پروری کی مد میں 1ارب 58کروڑ 89لاکھ 46ہزار روپے ، ویٹرنری کی مد میں 20ارب 16کروڑ 48لاکھ 83ہزار روپے ، امداد باہمی کی مد میں 2ارب 25کروڑ18لاکھ 6ہزار روپے ، صنعتوں کی مد میں 14ارب 5کروڑ 62لاکھ 67ہزارروپے مطالبات زر منظور کر لیے ، متفرق محکمہ جات کی مد میں 22ارب 31کروڑ 88لاکھ 55ہزار روپے ، سول ورکس کی مد میں 21ارب 74کروڑ 16لاکھ 65ہزار روپے ، مواصلات کی مد میں 31ارب 89کروڑ 11لاکھ 28ہزار روپے ، ہاؤسنگ اینڈ فزیکل پلاننگ کی مد میں 5ارب 85کروڑ 56لاکھ 43ہزار روپے ، ریلیف کی مد میں 19ارب 29کروڑ 95لاکھ55ہزار روپے ،ایوان نے پنشن کی مد میں 4کھرب 51ارب 40کروڑ روپے ،سٹیشنری اینڈ پرنٹنگ کی مد میں 35کروڑ 87لاکھ 85ہزار روپے۔۔۔

سبسڈیز کی مد میں 72ارب 91کروڑ 13لاکھ 76ہزارروپے ،متفرقات کی مد میں 10 کھرب 45ارب 5کروڑ روپے ، شہری دفاع کی مد میں ایک ارب 20کروڑ 98لاکھ 89ہزار روپے ، غلے اور چینی کی سرکاری تجارت کی مد میں 39ارب 35کروڑ 69لاکھ 95ہزار روپے ، قرضہ جات برائے سرکاری ملازمین کی مد میں ایک ہزار روپے ،قرضہ جات برائے میونسپلیٹیز خود مختار ادارہ جات کی مد میں 82ارب 95کروڑ 29لاکھ 18ہزار روپے ، سرمایہ کاری کی مد میں 3کھرب 16ارب 47کروڑ 21لاکھ 42ہزار روپے ، ترقیات کی مد میں 5کھرب 10ارب 87کروڑ22لاکھ 7ہزارروپے ، تعمیرات آبپاشی کی مد میں 26ارب 54کروڑ 24لاکھ 81ہزار روپے ، سرکاری عمارات کی مد میں ایک کھرب 21ارب 57کروڑ 80لاکھ 21ہزار روپے ،اور قرضہ جات برائے میونسپلیٹیز ، خود مختار ادارہ جات کی مد میں ایک ہزار روپے کے مطالبات زر منظور کرلئے ۔وزیر خزانہ کا بجٹ بحث سمیٹتے ہوئے کہنا تھاکہ کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا پنجاب میں تاریخ کی کم ترین شرح پر مہنگائی آ گئی ہے ، آئندہ سال میں مرحلہ وار تین سو یونٹس تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو سولر فراہم کریں گے ، اجلاس کے آغاز میں بجٹ پر بحث سمیٹتے ہوئے وزیرخزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن کاکہناتھاکہ اللہ کی ذات کا شکر ہے جس نے مجھے بے مثال تاریخی ٹیکس فری بجٹ پیش کرنے کا موقع دیا، تنخواہوں کی مد میں 513سے بڑھاکر 603اور پنشن کی مد میں 392 سے بڑھاکر 451ارب روپے رکھے گئے ہیں، اور مہنگائی کی شرح 11.8فیصد پر آ گئی روٹی بارہ روپے ، کھانے پینے کی چیزیں سستی ہوئی ہیں، اپوزیشن والے خود خریداری نہیں کرتے تو اس لئے انہیں قیمتوں کو پتا نہیں ہے ، پنجاب اسمبلی کااجلاس بدھ کے روز دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں