مریم کی تقریر کے دوران ہنگامہ ، 11ارکان پر پابندی

مریم کی تقریر کے دوران ہنگامہ ، 11ارکان پر پابندی

لاہور(سیاسی رپورٹرسے ،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک ) پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ مریم نواز کی تقریر کے دوران اپوزیشن نے شدید ہنگامہ آرائی کی اور نعرے لگائے ۔

سپیکر  نے اپوزیشن کے گیارہ ارکان کی رکنیت معطل کرتے ہوئے 15 سیشن ڈیز کے لیے ان کا ہاؤس میں داخلہ بند کر دیا جبکہ اپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر سے مراعات واپس لے لی گئیں ۔سپیکر نے برہم ہوکر ضمنی بجٹ کی منظوری موخر کرکے اجلاس ہفتہ کے روز دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا۔ جمعہ کو پنجاب اسمبلی میں وزیر اعلیٰ مریم نواز کے خطاب پر اپوزیشن نے ہنگامہ برپا کردیا، شور شرابا نعرے بازی عروج پر رہی، پوری تقریر کے دوران ایوان اپوزیشن کے نعروں سے گونجتا رہا، اپوزیشن کے کئی ارکان احتجاج سے لاتعلق رہے ، صوبائی وزرا اور اپوزیشن ارکان کئی بار آمنے سامنے بھی آئے اور لڑائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔اپوزیشن لیڈر ملک احمد خان بھچر کی قیادت میں نعرے بازی کی گئی تاہم مریم نواز کا خطاب رکا نہ اپوزیشن کا احتجاج رکا، اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر فضا میں لہرا دیں ،مریم کے پاپا چور ہیں کے نعرے لگائے اور ٹک ٹاکر وزیر اعلیٰ کی نعرے بازی بھی عروج پر رہی۔ایک موقع پر احتجاج میں اس قدر شدت آئی کہ صوبائی وزرا سہیل شوکت بٹ ،ذیشان رفیق اور اپوزیشن ارکان آمنے سامنے آ گئے اور ہنگامہ آرائی لڑائی میں بدلنے سے بال بال بچی ، حکومتی ارکان بھی ایوان میں گھڑیاں لہراتے رہے ۔ صوبائی وزیر رانا سکندر، اسما عباسی اور دیگر خواتین نے اپوزیشن کو احتجاج کے جواب میں گھڑیاں دکھائیں۔

اپوزیشن کے وسیم خان بدوزئی ، آصفہ ریاض فتیانہ، زرناب شیر علی اپنی سیٹوں پر بیٹھ کر ساتھی ارکان کا احتجاج دیکھتے رہے ۔معطل ہونے والوں میں سنی اتحاد کونسل کے ذوالفقار علی ،شہباز احمد ،محمد آصف ،طیب رشید ،محمد امتیاز ،حافظ فرحت عباس ،اعجاز شفیع ،رانا اورنگزیب ،شعیب امیر ، اسامہ گجر اور اسد عباس شامل ہیں۔سپیکر ملک محمد احمد خان کاکہناہے ان اراکین نے اسمبلی میں گالم گلوچ اور غیر پارلیمانی الفاظ استعمال کر کے ایوان کا تقدس مجروح کیا، پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ نے سپیکرکے فیصلے کے بعد ان ارکان کی رکنیت کی معطلی کے حوالے سے نوٹیفکیشن جار ی کردیا ۔وزیراعلیٰ کی تقریر کے دوران احتجاج کرنے پر اپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر سے سرکاری گاڑی اورسٹاف واپس لے لیا گیا۔اپوزیشن لیڈر ذاتی گاڑی پر پنجاب اسمبلی سے واپس روانہ ہوئے ۔ اس حوالے سے اپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر کا کہنا ہے سپیکر نے مریم نواز کی خوشنودی کیلئے انتقامی رویہ اپنایا، گاڑی اور سٹاف واپس لے کر پارلیمانی روایات کی دھجیاں اڑائی گئیں۔دوسری جانب ڈپٹی اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین ریاض قریشی کو اسمبلی میں داخلے سے روک دیا گیا۔معین ریاض نے بتایا سکیورٹی نے بتایا وائرلیس پر پیغام آیا ہے آپ کے داخلے پر پابندی ہے ،میں روکے جانے پر واپس آگیا۔ قبل ازیں پنجا ب اسمبلی میں ایجنڈے پر ہونے کے باوجود ضمنی بجٹ کی منظوری نہ ہوسکی ۔ اپوزیشن لیڈر کہتے ہیں ہم نے پارلیمانی روایات کے مطابق اپنی حدود میں رہ کر احتجاج کیا سپیکر اور حکومت جو ایکشن لینا چاہتی ہے شوق سے لے ۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا ہم مریم نواز کو وزیر اعلیٰ مانتے ہی نہیں تو پھر انہیں تقریر کیوں کرنے دیتے ،ٹک ٹاکر وزیر اعلیٰ نے ثابت کردیا وہ چھوٹے دل کی مالک ہیں اپوزیشن کا احتجاج بھی برداشت نہ کر سکیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں