چیف جسٹس میرے کیسز پر سماعت نہ کریں: عمران خان

 چیف جسٹس میرے کیسز پر سماعت نہ کریں: عمران خان

اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے ، دنیانیوز)نیب ترامیم کالعدم قرار دینے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر عمران خان نے تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا۔ بانی پی ٹی آئی نے انٹرا کورٹ اپیلیں خارج کرنے کی استدعا کر دی۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورا کرنے کے لیے چیف جسٹس میرے کیسز پر سماعت نہ کریں۔کسی کی کرپشن بچانے کے لیے قوانین میں ترامیم کسی بنانا ریپبلک میں بھی نہیں ہوتا، کرپشن معیشت کے لیے تباہ کن اور منفی اثرات مرتب کرتی ہے ۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھ سے دورانِ سماعت جسٹس اطہر من اللہ نے کہا ترامیم کا فائدہ آپ کو بھی ہو گا، میرا مؤقف واضح ہے کہ میری ذات کا نہیں بلکہ ملک کا معاملہ ہے ۔سپریم کورٹ کو حقائق کے سامنے آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں۔اڈیالہ جیل میں سماعت کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگوکرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کے سواکوئی راستہ نہیں،ساری ایلیٹ کے پیسے باہر پڑے ہیں،موجودہ حکومت نے پاکستان کی امید ختم کردی ،کسی کو اس حکومت پر بھروسہ نہیں رہا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ ہمیں کہہ رہے ہیں انٹرا پارٹی الیکشن کیوں نہیں کرائے ،کیا ان کو نہیں معلوم ہماری ساری پارٹی انڈر گراؤنڈ تھی، اسٹیبلشمنٹ نے ملک کو بچانا ہے تو شفاف الیکشن کی طرف جانا ہوگا، اسٹیبلشمنٹ کو پیچھے ہٹنا پڑے گا،میڈیا کو دبانے کیلئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے ، ایس آئی ایف سی ملک چلا رہی ہے ،شہباز شریف کو صرف فیتے کاٹنے کے لئے رکھا گیا ہے ،بانی پی ٹی آئی نے بھوک ہڑتال سے متعلق سوال پر کہا کہ میں ضرور بھوک ہڑتال کروں گا ابھی کچھ فیصلوں کا انتظار ہے ۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا کی عدالت میں زیر سماعت بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر وکلاء کے دلائل جاری رہے ۔ بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل خدیجہ صدیقی نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ پینل کوڈ میں کہیں عدت کا لفظ نہیں ملا ، سابقہ شوہر کسی صورت نہیں بتا سکتا کہ عدت اور خاتون کی ماہواری کے تین سائیکل کب مکمل ہوئے ، سابقہ شوہر نے شکایت بھی 2000 دنوں کے بعد فائل کی، فاضل جج نے کہا کہ عدت میں شادی کے حوالے سے پہلے بھی کئی کیسز ہوئے تاہم یہ پہلا کیس کہا جا سکتا ہے جو زیادہ مشہور ہوا ،فاضل جج نے کہا کہ یہ مکمل طور پر 40 منٹ کے دلائل کا کیس ہے ، بشریٰ بی بی کی وکیل بیرسٹر سلمان صفدر کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے کیس کی سماعت آج ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کر دی ۔دوسری طرف سابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک نے 190ملین پائونڈ ریفرنس میں بیان ریکارڈ کرا دیا۔احتساب عدالت میں ریکارڈکرائے گئے بیان میں کہاکہ نیب نے مئی 2023میں مجھ سے 190ملین پائونڈ کے حوالے سے بیان لیا،سابق مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کابینہ کو بتایا تھا کہ پاکستانی سے غیر قانونی طور پر باہر بجھوائی گئی بڑی رقم برطانیہ میں پکڑی گئی،شہزاد اکبر نے بتایا کہ پکڑی گئی رقم پاکستان کو واپس کی جائے گی،یہ معاملہ کابینہ کے ایجنڈے پر نہیں تھا،میٹنگ میں ایڈیشنل ایجنڈے کے طور پر سامنے لایا گیا۔

ایڈیشنل ایجنڈے پر مجھ سمیت دیگر کابینہ اراکین نے اعتراض کیا تھا،کابینہ میں رقم کے حوالے سے کاغذات بند لفافے میں پیش کئے گئے ،ایڈیشنل ایجنڈے کی منظوری کابینہ سے لی گئی تھی،ریفرنس کے تفتیشی نے بتایا کہ ایجنڈے کے ساتھ ایک تحریر بھی تھی ،تحریر تھی کہ رقم بحریہ ٹائون کے مالک ملک ریاض نے برطانیہ منتقل کی تھی۔ادھر احتساب عدالت کے جج محمد علی وڑائچ نے 190ملین پاونڈ ریفرنس میں سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کا بیان ریکارڈ کر انے کے بعد بنی گالا اسلام آباد کے پٹواری عباس گوارئیہ پر جرح بھی مکمل کرلی گئی ، عدالت نے ریفرنس کی سماعت 13جولائی تک ملتوی کر دی ۔ گزشتہ روز اڈیالہ جیل میں ریفرنس کی سماعت کے دوران سابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان اور سابق وزیر زبیدہ جلال عدالت پیش نہ ہوئیں ، بشریٰ بی بی اور بانی چیئرمین کو جیل سے کمرہ عدالت پیش کیا گیا ، پرویز خٹک کے بیان کے موقع پر بانی پی ٹی آئی روسٹرم پر آ گئے ، پرویز خٹک کے بیان کے دوران بانی پی ٹی آئی مسکراتے رہے ، بانی پی ٹی آئی نے بیان کے دوران چٹکلہ چھوڑتے ہوئے کہا کہ اب تو نواز شریف کے فلیٹ بھی پاکستان واپس آنے چاہئیں ، پرویز خٹک نے اپنا بیان 15 منٹ میں ریکارڈ کرایا اور واپس چلے گئے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں