مخصوص نشستوں کا فیصلہ نظریہ ضرورت کی سپرڈگری :عظمیٰ بخاری

لاہور (صباح نیوز)صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ 12 جولائی پاکستان کی تاریخ کا ایک اور سیاہ دن تھا، سیاہ دن گنتے گنتے عمر گزر جائے گی لیکن سیاہ دن کم نہ ہوں گے۔
مخصوص نشستوں کے کیس میں نظریہ ضرورت کی سپر ڈگری ہمارے سامنے آئی، پہلے نظریہ ضرورت دورِ آمریت میں مشرف کیلئے لایا گیا اور آئین کو فٹبال کی طرح کھیلا گیا،63 ای کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کو فائدہ پہنچایا گیا، کل سپریم کورٹ میں پیار اور محبت کی بارش ہوئی، اب سوال پیدا ہوتا ہے کہ ایک پارٹی کیلئے اتنا ریلیف کیوں ہے ؟، آئینِ پاکستان ہار گیا ہے اور بیگمات جیت گئی ہیں۔ کرش اور ایمی کی محبت نے ملکی قوانین کو بالائے طاق رکھ دیا ہے ،بھڑ ملکی قانون اور سیاسی کلچر کو کاٹ گئی ہے ۔ ڈی جی پی آر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شہزاد اکبر نے فیصلہ آنے سے پہلے ٹوئٹ کیا، جسٹس منصور علی شاہ سمجھائیں اس کا مطلب کیا ہے ؟، سوشل میڈیا پر کیسے پتا چل گیا کہ فیصلہ آٹھ پانچ سے آئے گا اور یہ بھی بتایا جائے کہ باخبر صحافی کس کے ساتھ رابطے میں رہے ؟ ۔سپریم کورٹ کی مہربانی ہے کہ جو چیز پی ٹی آئی نے مانگی ہی نہیں اور نہ وہ اس میں فریق تھی وہ انہیں دیدی گئی، پی ٹی آئی کی انٹرا پارٹی الیکشن کی غلطیاں بھی ججوں نے درست کی ہیں، ججز چاہتے تو سنی اتحاد کی بجائے ہمسایہ ملک بنگلہ دیش یا بھارت کو سیٹیں دے دیتے ۔ پی ٹی آئی نے ایفیڈیوڈ لکھ کر دیا کہ وہ سنی اتحاد کونسل کا حصہ ہیں لیکن سپریم کورٹ نے اجازت دی فلور کراس کرکے پی ٹی آئی میں گھس جائیں۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب جب ایسے فیصلے آئے وہ پاکستان میں عدم استحکام ساتھ لائے ، پانامہ کے فیصلے سے آج تک ملک مستحکم نہ ہو سکا۔ ن لیگ نے ٹھیکہ نہیں لیا ہوا کہ پی ٹی آئی ملک تباہ کرے اور یہ اپنا ووٹ بینک خراب کرکے ملک کو پھر ٹریک پر ڈالنے کے لئے آ جائے ۔