آئی پی پیزمعاہدے :حکومت بیورو کریسی آمنے سامنے

 آئی پی پیزمعاہدے :حکومت بیورو کریسی آمنے سامنے

اسلام آباد (نمائندہ دنیا)مہنگے آئی پی پیزمعاہدوں کے معاملے پر حکومت اور بیورو کریسی آمنے سامنے ، وزرا نے تجویز دی ہے کہ معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے لیکن حکام وزارت توانائی نے مخالفت کردی۔ پاور سیکٹر کے 2 ہزار ارب روپے کے گردشی قرض کا معاملہ ہے ۔

ملکی کاروباری حضرات سمیت کئی سٹیک ہولڈرز نے آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی کے متعلق اپنی رائے پہنچائی جس پر وفاقی وزیر اویس لغاری ، مصدق ملک اور ماہرین کی رائے لی گئی جو ان معاہدوں پر نظر ثانی کے حق میں ہیں۔وزارت توانائی حکام کا موقف ہے کہ مدت مکمل ہونے سے پہلے آئی پی پیز کو بند کرنے سے قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔میٹنگ میں وفاقی وزرا کا کہنا ہے کہ مہنگے آئی پی پیز بند کر کے 5 روپے فی یونٹ تک کمی لائی جا سکتی ہے ، جبکہ ٹرانسمیشن سسٹم کی خرابیاں دور کر کے بجلی کی قیمت 2 روپے مزید کم ہو سکتی ہے ۔ذرائع کے مطابق وزرا اور حکام کی تجاویز وزیراعظم کو پیش کی جائیں گی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں