سپریم کورٹ: 59ہزار سے زائد مقدمات زیر التوا
اسلام آباد (دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک) سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد تاریخی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ زیر التوا مقدمات 59 ہزار سے تجاوز کر گئے۔
15 جولائی تک زیر التوا مقدمات کی تعداد 59064 تک پہنچ گئی، یکم سے 15 جولائی تک 1206 مقدمات دائر ہوئے اور صرف 481 مقدمات نمٹائے جا سکے ۔ گزشتہ پندرہ روز میں انسانی حقوق کے کسی کیس کا فیصلہ نہیں ہوسکا، ہائیکورٹس کے فیصلوں کے خلاف 32 ہزار سے زائد اپیلیں قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کی منتظر ہیں، زیر التوا فوجداری اپیلوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا اور تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی۔ جیلوں میں موجود افراد کی اپیلوں کی تعداد 3295 تک پہنچ گئی۔ سپریم کورٹ نے 17دسمبر 2023تا 31مارچ 2024تک کارکردگی رپورٹ جاری کر دی۔ رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے 30مرتبہ عوامی مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے عدالتی کارروائی براہ راست نشر کی، اصول طے کیا کوئی جج استعفیٰ دے کر احتساب سے راہ فرار اختیار نہیں کر سکتا۔ سپریم کورٹ نے شوکت عزیز صدیقی کو شفاف ٹرائل کے حق سے محروم رکھنے پر ایکشن لیا، ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس پر فیصلہ دیا، تاحیات نااہلی کا فیصلہ ختم کیا، پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا، سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں اصول طے کیا خلع کیلئے اہلیہ کی رضامندی جاننا ضروری ہے ۔ اس دوران 5427 مقدمات درج ہوئے ۔رپورٹ میں کہا گیا چیف جسٹس پاکستان کی سرکاری رہائش گاہ پر مور کی دو جوڑیاں تھیں، موروں کو وٹرنری معالج کی ضرورت تھی۔ وٹرنری ٹریٹمنٹ کے بعد سفید موروں کی جوڑی وائلڈ لائف کو دی گئی، رنگ برنگے موروں کی دوسری جوڑی کلرکہار موروں کی وادی میں بھجوا دی گئی۔