سپریم کورٹ کے ایڈہاک ججز کو اضافی کیسز دینے کا فیصلہ
اسلام آباد(دنیانیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)سپریم کورٹ نے یکم اگست کی پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی اجلاس کے منٹس جاری کردئیے۔
اعلامیہ کے مطابق تین رکنی کمیٹی نے متفقہ طور پر شریعت اپیلٹ بینچ کی تشکیل کی منظوری دی، اجلاس میں ایڈہاک ججز پر مشتمل بینچ کو اضافی کیسز دینے کا فیصلہ کیا گیا، جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے چیف جسٹس کو خط بھیجا کہ ایڈہاک ججز کے سامنے روزانہ صرف10مقدمات مقرر کئے جاتے ہیں، ججز کے مطابق انہوں نے ایک گھنٹے کے اندر دس مقدمات کا فیصلہ دیدیا، چیف جسٹس نے ایڈہاک ججز کے جذبے کو سراہا۔ اجلاس میں 5 اگست سے 6 ستمبر تک کے ڈیوٹی روسٹر کی منظوری دی گئی۔کمیٹی اجلاس میں صحافی ارشد شریف قتل از خود نوٹس بھی زیر بحث آیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا ارشد شریف کیس میں آئینی تشریح کا نکتہ نہیں ہے ، جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ مقدمے کی سماعت کر سکتا ہے ، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس منیب اختر نے لارجر بینچ کی تشکیل کی تجویز دی،ان کا کہناتھاکہ ماضی میں پانچ رکنی لارجر بینچ اس کیس کی سماعت کر چکا ہے ، ہمارے ساتھ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس محمد علی مظہر پہلے یہ مقدمہ سن چکے ہیں، سینئر ججز نے جسٹس جمال مندو خیل کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دینے پر زور دیا، چیف جسٹس نے لارجر بینچ کی تشکیل کی مخالفت کی۔