آئی ایم ایف سے صرف ٹیکسٹ بک،نیوز پیپرز پر ٹیکس ختم کرنیکی اجازت ملی:چیئرمین ایف بی آر
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس میں چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ مختلف ایجنسیز سے افسروں کو ہٹانے کیلئے ہمیں لسٹیں آتی ہیں، ایجنسیز وزیراعظم کو بھی لسٹیں دیتی ہیں۔
وہ ہمیں بھیج دیتے ہیں، ایسا نہیں ہے کہ ہم آنکھیں بند کرکے ان لسٹوں پر عمل کر دیتے ہیں، ہم ان لسٹوں پر پوری ایمانداری سے کام کرتے ہیں، ہم ان سے بحث بھی کرتے ہیں کہ یہ غلط لسٹ ہے ، جہاں ہمیں لگتا ہے کہ لسٹ ٹھیک ہے ہم ان کو سراہتے ہیں لیکن جو لسٹ غلط ہو ہم ان سے اختلاف کرتے ہیں۔وزیر خزانہ اور چیئرمین ایف بی آر نے کمیٹی کو رولز بنانے کی یقین دہانی کرائی۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ہم افسران کو پول میں ڈالنے کے معاملے پر ان کیمرہ سیشن کر لیتے ہیں، چیئرمین ایف بی آر کی ریٹائرمنٹ کے حوالے سے بھی بات کر لیں گے ۔ سینیٹر فاروق ایچ نائیک نے پوچھا کہ آپ مجھ سے ٹیکس لیں میں آپ کو منع نہیں کروں گا، لیکن بات بچوں کی ہے ، بچوں کو پڑھنے تو دیں، بچوں کی سٹیشنری پر ٹیکس کیوں نہیں ختم کیا گیا، ہمیں کم از کم بچوں کی تعلیم کو تو سستا کرنا چاہیے ۔چیئرمین ایف بی آر امجد زبیر ٹوانہ نے بتایا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو اس حوالے سے لکھا، ہم پوری رات آئی ایم ایف کے ساتھ بیٹھے رہے ، مگر آئی ایم ایف نے صرف ٹیکسٹ بک اور نیوز پیپرز پر ٹیکس کے خاتمے کی اجازت دی۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ چیئرمین ایف بی آر نے قبل از وقت ریٹائرمنٹ طلب کی ہے ، اس کے پیچھے کیا محرکات ہیں وہ بھی کمیٹی جاننا چاہتی ہے ۔ ایف بی آر کے چیئرمین نے کہا کہ میں نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا ہے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ باڈی کا ان کیمرہ اجلاس ہونا چاہیے ۔