فیض نے سیاسی جماعت کو پروموٹ کرنیکا خمیازہ بھگتا:عطا تارڑ
اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا 2018 الیکشن سے پہلے فیض حمید نے سیاسی جماعت کو پروموٹ کیا، فیض حمید نے آج اس کا خمیازہ بھگت لیا، 2018 کے مین کردار یہی تھے، فوج نے اچھے طریقے سے احتساب کیا، تنقید کے بجائے سراہنا چاہئے۔
پاک فوج کا فیصلہ کوئی چھوٹا فیصلہ نہیں ہے، فیض حمید کو تحویل میں لیا گیا ہے، مطلب ہمارے تمام تر خدشات درست تھے، فیض حمید کے معاملے کو ہمارے ساتھ نہ جوڑا جائے، آئی ایس پی آر کی واضح پریس ریلیز آئی ہے ،وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا سیاسی پس منظر پر ہونے والے واقعات میں فیض حمید کا ہاتھ ہے، فیض حمید کے خلاف شفاف انکوائری ہوگی، کلین چٹ دینی ہوتی تو انکوائری شروع ہی نہ ہوتی، نو مئی میں فیض حمید کا کردار اہم ہے، فیض حمید نے لاجسٹک سپورٹ دی ہوگی، ٹارگٹ بتائیں ہوں گے ،قمر جاوید باجوہ کے سسر اور فیض حمید کے سسر آپس میں بہت نزدیکی تھی جن کی وجہ سے ان دونوں کا بہت قریبی تعلق بنا، 2016 میں چیف بننے کے بعد 2013 اور 14 میں جو سازشیں تیار ہوئی تھیں انہیں آگے بڑھایا گیا، مجھے ایک میٹنگ میں بلایا گیا جو اس وقت کے جنرل، اعجاز امجد کے گھر ہوئی تھی، فیض حمید نے کہا کہ وزیراعظم سے تنگ آگئے ہیں،قمر جاوید باجوہ نے فیض کو آخری اوقات میں چھوڑ دیا تھا، باجوہ نے کہا کہ فیض کو چھوڑیں فلاں بندے کو لگا دیں، کسی تیسرے کو آرمی چیف بنا دیتے ہیں۔
ن لیگ کے سینئر رہنما اور وزیر اعظم کے مشیر رانا ثنا اللہ نے کہا فیض حمید کو فوجی تحویل میں لیا گیا ہے تو میرے خیال میں کچھ چیزیں ثابت ہوگئیں، انہوں نے کہا میں سمجھتا ہوں یہ ایک مضبوط میسج ہے ،فوج کا اپنا نظام اور طریقہ کار ہے ،ہمیں بھی پتا چلا تھا کہ کچھ تجاوز ہوا ہے ، فیض آباد دھرنے میں جو کچھ ہوا آپ کے علم میں ہے ،اراکین اسمبلی کو مینج ، اپوزیشن کیخلاف کیسز بنانا، وہ ساری چیزیں اپنی جگہ پر موجود ہیں۔مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل شروع ہونا فوج کا اندرونی انضباطی معاملہ ہے ، میرا نہیں خیال کہ یہ حکومت کے علم میں تھا،فیض حمید اپنی ذات کے اندر ایک ادارہ بن چکے تھے ، انہوں نے میڈیا کو کنٹرول کیا، ججز کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی،تحقیقات ہوں گی تو اس کے سیاسی معاملات پر اثرات ہوں گے ،مسلم لیگ ن کے رہنما جاوید لطیف نے کہا فیض حمید آج تک رابطے میں تھے اور پاکستان میں انتشار کے ماسٹر مائنڈ تھے، بنگلہ دیش طرز کی کارروائی پاکستان میں کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔ فیض حمید کیخلاف کارروائی سے ادارے کا اچھا تاثر سامنے آرہا ہے پاکستان میں جو کچھ ہو رہا ہے فیض حمید اس کے مرکزی کردار تھے ایک ادارہ احتساب کر رہا ہے تو دوسرے اداروں میں بھی خوداحتسابی ہونی چاہیے کیونکہ دوسرے اداروں میں خوداحتسابی ہو گی تو ہی پاکستان آگے بڑھ سکتا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا فوج نے سینئر بندے کا کورٹ مارشل شروع کیا ہے تو کوئی سخت جرم ہوگا، فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام ہے ،لیفٹیننٹ جنرل (ر)فیض حمید کو فوجی تحویل میں لئے جانے کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں حکومت اور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کو پابند کیا تھا ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیں ، فیض حمید کے خلاف ریٹائرمنٹ کے بعد آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام ہے ، فوج نے اپنے سینئر بندے کا کورٹ مارشل شروع کیا ہے تو کوئی سخت جرم ہوگا۔پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا لیفٹیننٹ جنرل (ر)فیض حمید کی تحویل فوج کا اپنا اندرونی معاملہ ہے ، فوج جیسے چاہے اپنی کارروائی چلا سکتی ہے ، ہم اس پر سوال نہیں اٹھا سکتے ۔اپنے ایک بیا ن میں انہوں نے کہا فوج کا اپنا ایک سٹرکچر بنا ہوا ہے وہ جس کو جیسے کرنا چاہیں کر سکتے ہیں۔ فوج ، حاضر سروس یا ریٹائرڈ افسران کیخلاف اپنے طریقہ کار کے تحت ایکشن لیتی ہے ۔انہوں نے کہا ہمارا کبھی سابق آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے خلاف میرا نہیں خیال کوئی ایسا مطالبہ رہا ہے ، مجھے نہیں یاد کہ بانی پی ٹی آئی نے بھی سابق آرمی چیف کے خلاف ایسی کوئی بات کی ہو۔جے یو آئی کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے کہا کل تک لوگ فیضیاب ہوتے رہے آج بے فیض ہوگئے ،یہ وہ طوطا ہے جس کی جان میں بہت سوں کی جان ہے ، اب دیکھتے ہیں آگے ہوتا کیا ہے ، ان کی ملکی سیاست میں مداخلت کی لمبی فہرست ہے۔
سینیٹر فیصل واوڈا نے انٹرویو میں لیفٹیننٹ جنرل (ر)فیض حمید کی فوجی تحویل پر ردعمل دیتے ہوئے کہا اب پاکستان کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا،یہ تو شروعات ہے ابھی بہت بڑے بت گرنے ہیں، فیض حمید اورپی ٹی آئی ایک ہی نام ہے ،ہمیں اس وقت جشن منانا چاہیے کہ پاکستان ترقی کرنے جارہا ہے ، 9مئی والوں کی پشت پناہی کرنے والوں کا بھی احتساب ہوگا،ملک کو نقصان پہنچانے والوں کا احتساب ہوگا،آرمی چیف کو ناممکن کو ممکن بنانے پر مبارکباد دیتا ہوں،آنیوالے دنوں میں بانی چیئرمین اور پی ٹی آئی زمین پر لیٹ جائیں گے ،آنے والے دنوں میں سب ننھے منے کاکے بن جائیں گے ،سب اچھے بچے بن جائیں گے ،پی ٹی آئی پہلی لسٹ میں ہوگی،جو پاکستان کا نقصان کرے گا ٹھوک بجا کر احتساب ہوگا، فیض آباد دھرنا کیس تو بہت چھوٹا ہے، ٹاپ سٹی کیس اٹھے گا تو اور بھی نام سامنے آئیں گے۔
ممبر قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا فیض حمید کے خلاف کارروائی خوش آئند ہے ،جرنیلوں کا بھی احتساب ہونا چاہئے ،اندیشہ ہے فیض حمید کوبانی پی ٹی آئی کے خلاف وعدہ معاف گواہ بنا یا جائے، اگر فیض حمید کے تانے بانے بانی پی ٹی آئی سے ملاکر کوئی کارروائی کی گئی تو قابل مذمت ہوگی،ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا فیض حمید کی وجہ سے پی ٹی آئی کے خلاف پروپیگنڈا کیا جاتا رہا ہے، وہ قمر باجوہ کی ایما پر معاملات سرانجام دیتے رہے، چار سال خاموشی کے بعد بانی پی ٹی آئی کے خلاف استعمال کرنا غلط ہوگا، فیض حمید کے دورمیں بنائی گئی ویڈیوز بعد میں پی ٹی آئی کے خلاف استعمال ہوئیں، اگر فیض حمید کا کورٹ مارشل سیاسی لحاظ سے ہوتا ہے تو پھر قمر باجوہ بھی لپیٹ میں آئیں گے۔ سابق وزیر فیاض الحسن چوہان نے کہا بانی پی ٹی آئی اور انکی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جان جس طوطے میں تھی وہ پکڑا گیا ، فیاض الحسن چوہان نے فیض حمید کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا بانی پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر دھمکیوں کے ذریعے نہیں ڈرا سکتے، 190 ملین پاؤنڈ کا فیصلہ آنے والا ہے بہت جلد بانی کو بھی تحویل میں لے لیا جائے گا، آرمی چیف جنرل عاصم منیر کو سلام پیش کرتا ہوں، کسی جنرل کا ایسے اوپن کورٹ مارشل پاکستان کی تاریخ میں پہلا واقعہ ہے، آج کے کیس سے سب کو سمجھ آجانا چاہئے کہ حالات کس طرف جارہے ہیں۔