ملکی بقا کیلئے ضروری ہے آئین وقانون کے دائرے میں کام کریں:جسٹس محسن اختر کیانی
اسلام آباد (اپنے رپورٹرسے )اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا ہے کہ ملکی بقا کیلئے آئین و قانون کے دائرہ کار میں رہ کر کام کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کی نظریاتی اور جغرافیائی سرحدیں قائم رہیں،پاکستان نے 78 سالوں میں بہت سی چیزوں میں ترقی کی لیکن ہماری جنگ آج بھی جاری ہے۔
یہ اس ملک کی بقا کیلئے ضروری ہے ،وطن کیلئے جانوں کا نذرانہ پیش کرنیوالے شہدا کو سلام ،ان خیالات کااظہارانہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا،تقریب میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ارباب طاہر بھی شریک ہوئے ،ججز نے پاکستان کی 77 ویں سالگرہ کا کیک کاٹا۔جسٹس محسن اختر یانی نے مزید کہاکہ اس ملک کیلئے آبا و اجداد نے جو قربانیاں دیں ان کا شائد ہمیں احساس نہیں کیونکہ ہم اس وقت موجود نہ تھے ،یہ ملک ہم نے بہت قربانیوں سے حاصل کیا ہے ہمیں ان شہدا کو یاد رکھناہے جو ملک بنتے وقت اور بننے کے بعد اب تک جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں، فاضل جسٹس نے اپنے خطاب میں تاکید کی کہ ایک ایک پودا ضرور لگائیں تاکہ آنے والی نسلیں انہیں دیکھ کر سمجھ سکیں کہ ان کیلئے کسی نے کچھ کیا ہے ، اپنے بزرگوں اور بچوں سے پودے لگوائیں تاکہ وہ نشانی کے طور پر یادگار رہیں،جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا پاکستان کیلئے ہمارے بڑوں نے جو قربانیاں دیں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آج وہ ہم سے مطمئن ہیں یا نہیں،پاکستان میں ہی جینا اور مرنا ہے اور اسکی خوشحالی ہی ہمارا مستقبل ہے ، ملک میں جمہوریت جب اپنی جڑ پکڑے گی تو پھر ہم کہہ سکتے ہیں کہ پاکستان خوشحال ہے ، اسلام آباد ہائیکورٹ بار کے صدر ریاست علی آزاد نے بھی خطاب کیا۔