کرپشن:شکیل خان کے بعد پختونخوا کے مزید3وزیروں کیخلاف بھی شکایات

کرپشن:شکیل خان کے بعد پختونخوا کے مزید3وزیروں کیخلاف بھی شکایات

پشاور(اے پی پی ، مانیٹرنگ ڈیسک )خیبر پختونخوا کابینہ کے مستعفی ہونے والے رکن شکیل خان کے بعد مزید 3 وزرا پرگڈگورننس کمیٹی کی تلوار لٹک گئی۔

ذرائع کے مطابق گڈ گورننس کمیٹی کو مزید 3 محکموں کے خلاف شکایات موصول ہوئی ہیں جن میں محکمہ تعلیم، خوراک اور صحت شامل ہیں۔ذرائع نے بتایاکہ گڈ گورننس کمیٹی نے کرپشن و بد انتظامی کی شکایات سے متعلق تحقیقات شروع کردیں، ان کے خلاف کارروائی کا امکان ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر خوراک کے پی ظاہرشاہ طورو کو طلب کرلیا اور ان کا بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔ذرائع نے بتایاکہ وزیرخوراک کے بعد وزیر تعلیم کو بھی طلب کیا جائے گا۔ادھرخیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ صوبائی وزیر شکیل خان نے ڈی نوٹیفائی ہونے سے پہلے استعفیٰ دیدیا ۔شکیل خان کے خلاف بدعنوانی اور بدانتظامی کی شکایات تھیں۔شکیل خان نے استعفیٰ دیا تو ڈی نوٹیفائی کرنے کی ضرورت نہیں، اب یہ کمیٹی کا استحقاق ہے کہ کب ثبوت سامنے لائے گی۔ادھر سابق صوبائی وزیر اور رکن قومی اسمبلی عاطف خان نے ایک بیان میں کہا کہ شکیل خان 10 سال کابینہ میں ساتھ رہے ، آج تک ان سے زیادہ ایماندار وزیر نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کے پوچھنے پر انہوں نے کے پی کابینہ میں کرپشن کی نشاندہی کی تھی، شکیل خان کے خلاف سازش کی گئی جس کے دو کرداروں کو وقت آنے پر بے نقاب کریں گے ۔

دوسری جانب رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے کہا کہ حلف اٹھاتا ہوں سابق وزیر شکیل خان انتہائی ایماندار شخص ہیں،10 سال وزیر ہوکر بھی آج تک اس کے پاس ذاتی گاڑی نہیں اور آج بھی وہ اپنے سکیورٹی گارڈز اور پی ایس کا مقروض ہوتا ہے ۔ پختونخوا میں صوبائی وزیر کے استعفیٰ کے معاملہ پر پارٹی کے دیگرکئی ناراض اراکین کا بھی شکیل خان سے رابطے کا انکشاف ہوا ہے ۔پارٹی ذرائع کے مطابق شکیل خان کے استعفیٰ کے بعد ناراض اراکین نے رابطوں میں تیزی لانے کا فیصلہ کرلیا، صوبائی وزیر کو ڈی نوٹیفائی کرنے کی وجہ بھی سامنے آگئی ۔ذرائع نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات اور صوبے کی صورتحال سے آگاہ کرنا شکیل خان کو مہنگا پڑگیا، عمران خان کو صورت حال سے آگاہ کرنے پرشکیل خان کو وزارت سے ہاتھ دھونا پڑا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں شکیل خان نے وزیراعلیٰ کے خلاف شکایت لگائی تھی۔پارٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ شکیل خان کی طرف سے شکایات کرنے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور ناراض تھے ، شکیل خان کو پریس کانفرنس کرنے سے پہلے حکومت نے منانے کی کوشش کی، پریس کانفرنس کے دن ان کے ساتھ مشیراطلاعات بیرسٹر سیف کو مجبوراً بھیجا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں