سیاسی معاملات کافی پیچیدہ ، گفتگو ہو نی چاہئے ، تھنک ٹینک

 سیاسی معاملات کافی پیچیدہ ، گفتگو ہو نی چاہئے ، تھنک ٹینک

لاہور ( دنیا نیوز ) معروف تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا ہے کہ اب جو حالات چل رہے ہیں اس میں معاملات کافی پیچیدہ ہیں،بات یہ ہے کہ سیاستدانوں کے بیانات کو نہ دیکھاجائے ،سنجیدگی ضروری ہے۔

یہاں کوئی سنجیدہ نہیں ہے ،دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘تھنک ٹینک ’’میں میزبان مریم ذیشان سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر حسن عسکری کا کہنا تھا یہ بات بالکل درست ہے کہ گفتگو ہونی چاہئے ،ملکی ،قومی مسائل اس وقت حل ہوں گے جب آپ ڈائیلاگ کریں گے ،مذاکرات اس وقت شروع ہوں جب ایک جگہ سے منظوری ہوگی،جب تک وہاں سے منظوری نہیں ملتی تو اس وقت تک یہ باتیں باتیں ہی رہیں گی۔ دنیا نیوز کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا  ہر محب وطن سیاستدان یہی چاہے گا کہ پاکستان میں استحکام ہو،ماضی میں دیکھا جائے تو معلوم ہوتا ہے ، کچھ معاملات پر مفاہمت ہوتی تھی،کوئی بیرونی جارحیت ہوتی تو سارے اکٹھے ہوجاتے تھے ،ملکی معیشت پر کبھی سیاست نہ ہوا کرتی تھی،یوسف رضا گیلانی اب یہ کہہ رہے ہیں بات چیت کی ابتدا شہباز شریف کریں،یہ گیلانی نے بہت اچھی بات کی ہے ،ہر وزیر اعظم بات تو کرتاہے ۔ تجزیہ کار ڈاکٹر رسول بخش رئیس کاکہنا تھا کہ پاکستان کو اس وقت جن مسائل کا سامنا ہے اس کو حل کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ،معیشت ابھی تک بہتر نہیں ہوسکی، حالانکہ اپوزیشن اس کے سامنے کھڑی ہوئی نہیں ہے ،پھر بھی حکومت ناکام ہورہی ہے ،تمام مسائل کے حل کیلئے سیاسی جماعتوں کو ایک پیچ پر آنا ہوگا ۔ تجزیہ کار رشید صافی کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کی اپنی حکمت عملی ہوتی ہے ،اس سٹیج پر اگر نواز شریف یہ بات مان لیں، بانی پی ٹی آئی بھی یہی کہیں کہ ہماری پارٹیوں کے درمیان مذاکرات ہو رہے ہیں،تو پھر بات ہی ختم ہو جاتی ہے ، جو لڑائی ہورہی ہے وہ بھی ختم ہوجائے گی،بات یہ ہے کہ وہ ایسا نہیں کرسکتے ،یہ حقیقت ہے کہ مذاکرات ہوں گے یہ لوگ وہیں پر جائیں گے جہاں پر ان کو لے جایا جائے گا،اس کے بغیر کوئی دوسرا راستہ ہی نہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں