آئینی تر امیم :فضل الرحمن سے عرفان صدیقی،نوید قمر کی ملاقاتیں
اسلام آباد (اپنے رپورٹرسے ،دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک)جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن سے سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈرعرٖفان صدیقی نے ملاقات کی اور ملک کی مجموعی سیاسی، معاشی صورتحال اور مجوزہ آئینی اصلاحاتی پیکیج پر تبادلہ خیال کیا ۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہامولانا فضل الرحمن کا موقف ہے آئینی عدالتیں ہونی چاہئیں، پی ٹی آئی نے ہمیشہ سیاست میں فساد برپا کیا، وہ احتجاج کے معاملے میں صبر کا مظاہرہ کرے ۔ انہوں نے کہا آپ شاید بڑی خبر کے منتظر تھے مگر کوئی بڑی خبر نہیں ہے ، مولانا فضل الرحمن سے میری ملاقات غیر سیاسی تھی، ان سے دو تہائی سے زیادہ کے تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا مولانا فضل الرحمن کو امیر بننے کی مبارکباد دینے آیا تھا، آئینی ترمیم پر مولانا فضل الرحمن کا موقف ہے آئینی عدالتیں ہونی چاہئیں، مولانا چاہتے ہیں ترمیم میں کوئی ایسی چیز نہ ہو جو آئین سے متصادم ہو، آنے والے دو ہفتوں کے اندر معاملات بہتر ہوجائیں گے ، بنیادی نکات پر نہیں چند ذیلی نکات پر مولانا کو اعتراض ہے ۔ انہوں نے کہا آئینی ترامیم کے لیے وقت کی کوئی قید نہیں، ان ترامیم کا چیف جسٹس فائز عیسیٰ یا جسٹس منصور علی شاہ سے کوئی تعلق نہیں۔مولانا فضل الرحمن سے پی پی پی رہنما نوید قمر کی بھی ملاقات ہوئی ۔ نوید قمر سربراہ جے یو آئی کی رہائشگاہ پہنچے ، ان کو امیر بننے پر مبارکباد دی اور گلدستہ پیش کیا ۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان سیاسی صورتحال پر گفتگو اور آئینی ترمیم سے متعلق بھی مشاورت ہوئی ۔ مولانا فضل الرحمن نے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار سے وزارت خارجہ میں ملاقات کی ۔ مولانا فضل الرحمن نے اسحاق ڈار سے ان کے بڑے بھائی کے انتقال پر تعزیت کی ۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال پر بھی مشاورت ہوئی ۔