نواز شریف اپنی حکومتوں کے کارناموں پر فخر کرتے نظر آتے ہیں
(تجزیہ: سلمان غنی) افتتاحی تقریب تو تھی عام آدمی کوگھروں کی فراہمی کی سکیم کی ، جو اپنی چھت اور اپنا گھر کے تحت شروع کی گئی مگر نواز شریف نے تقریب میں اپنی بپتا سناڈالی ۔
کیا اس بات کا بھی خیال کیا کہ ان کے عمل کے اثرات ملک پر کیا ہوں گے ؟۔پاکستان کی تاریخ کا المیہ یہ ہے کہ پاکستان کو کمزور بنانے اور جڑ سے اکھاڑنے کے مرتکب افراد کو کبھی کٹہرے میں کھڑا نہیں کیا جاسکا ۔نواز شریف اپنی حکومتوں کے کارناموں پر فخر کرتے نظر آتے ہیں ۔نواز شریف کے لب ولہجہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ سیاسی مخالفین کی احتجاجی روش سے پریشان ہیں اور انہوں نے اپنی حکومتوں کو اس بنا پر سختی سے پیش آنے کے لئے کہا ہے ۔ اچھا ہوتا کہ وہ اپنی حکومت کو یہ مشورہ دیتے کہ ان میں سے جو سیاسی طرز عمل اپناتے ہیں، ان سے ڈائیلاگ کئے جائیں ۔ ان کی شکایات کو دور کیا جائے ، آخر کب تک وزرائے اعظم کے جیلوں میں جانے کا سلسلہ جاری رہے گا ۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ اداروں کی حکمت عملی ہوگی مگر یہ بھی تلخ حقیقت ہے کہ سیاستدانوں کو بنانے گرانے اور انجام پر پہنچانے کا ذریعہ خود سیاستدان ہی ہیں ، آخر کیوں وہ اداروں کے ہاتھوں استعمال ہوتے ہیں ۔
البتہ نواز شریف اگر کارکردگی کی بات کرتے ہیں تو یہ ٹھیک ہے کہ حکومتوں کو اپنی کارکردگی پر توجہ دینی چاہئے اور منتخب حکومتوں کے ثمرات عام آدمی تک پہنچنے چاہئیں۔ نواز شریف کو بلا شبہ یہ کریڈٹ ضرور دیا جاسکتا ہے کہ ان کی حکومتوں میں ان کی توجہ بڑے پراجیکٹس اور عوام کے مسائل پر ہوتی ہے اور وہ اپنی حکومتوں کے ثمرات عام آدمی تک پہنچانے کا عزم کرتے بھی نظر آتے ہیں ۔ اس کیلئے اقدامات بھی کرتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ ان کی حکومتوں کو سازشوں سے چلتا بھی کیا گیا ۔ لیکن ان کی سیاست اور مقبولیت قائم رہی ۔ وہ اپنے جلسوں میں حکومتی ذمہ داران سے یہ کہتے دکھائی دیتے تھے کہ حکومتیں دینے کیلئے ہوتی ہیں لینے کیلئے نہیں ۔ آج اگر زمینی حقائق کا جائزہ لیا جائے تو ایک طرف عیاشیاں ہیں تو دوسری طرف محرومیاں ہیں ، کروڑوں عوام مہنگائی زدہ ، مسائل زدہ ہیں ۔ بجلی کے بلوں نے ان کی زندگی اجیرن کررکھی ہیں مگر بجلی کے پیداوار ی کارخانے دن دیہاڑے اربوں کھربوں کی دیہاڑیاں لگاتے نظر آتے ہیں اگر ن لیگ بجلی کی پیداوار پوری کرنے کا کریڈٹ لیتی نظر آتی ہے تو پھر بجلی کے بلوں میں کمی کا لوڈ بھی اٹھائے اگر ن لیگ کی سیاست اور مقبولیت کو دھچکا لگاہے تو اس کی بڑی وجہ بجلی اور گیس کے بل ہیں۔