پی ٹی آئی احتجاج ملتوی کرانے میں محسن نقوی کا اہم کردار
(تجزیہ :سلمان غنی) شنگھائی کانفرنس کے انعقاد سے قبل پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد میں اپنے احتجاج کو ملتوی کرنے کے اعلان کو اس اہم ایونٹ سے یکجہتی کا مظہر قرار دیا جاسکتا ہے۔
پی ٹی آئی نے اپنے احتجاج کے التوا کیلئے جیل میں اپنے لیڈر تک رسائی اور ان کے طبی معائنہ کی شرط عائد کر رکھی تھی اور حکومت کی جانب سے جیل میں ملاقات پر پابندی سب کے لئے تھی ،اطلاعات یہ ہیں کہ پی ٹی آئی کے لیڈر کی طبیعت کو جواز بنا کر طبی معائنہ کی اجازت دے دی گئی ،اس سلسلے میں سکیورٹی کے ذمہ دار اداروں کا کہنا تھا کہ اس اہم موقع پر یقینی امن قومی ضرورت ہے اس لئے مشروط اجازت دے دی جائے ،دوسری جانب پی ٹی آئی کی لیڈر شپ بھی مذکورہ عمل پر فیس سیونگ چاہتی تھی جن کا کہناتھا کہ اس کیلئے ان کے لیڈر کا طبی معائنہ نا گزیر ہے ، فریقین میں مذاکرات رات گئے نتیجہ خیز ہوئے جس میں بڑا کردار وزیرداخلہ محسن نقوی کا رہا البتہ حکومت آخری وقت تک یہی کہتی رہی طبی معائنہ کے بعد بھی بانی پی ٹی آئی کاایسا بیان اور پیغام خارج از امکان نہیں جو نیا سیاسی طوفان برپا کر دے لیکن طے ہوا کہ کانفرنس کے دونوں دن سیاسی محاذ پر سیز فائر رہے گا ،پی ٹی آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ہم نے احتجاج ملک کے مفاد میں موخرکیا ہے کسی کے دبائو کے تحت نہیں، البتہ 18اکتوبر کو پی ٹی آئی بڑا اعلان کر سکتی ہے جبکہ حکومت کا کہنا ہے کہ طبی معائنے کا اعلان انسانی بنیادوں پر کیا ہے البتہ امن امان بارے ادارے الرٹ رہیں گے اور امن ہر حالت میں یقینی بنایا جائے گا۔ حکومتی ذرائع کے مطابق شنگھائی کانفرنس کے موقع پر ہم دنیا کو یہ پیغام دیں گے کہ آج کا پاکستان معاشی حوالے سے موثر پرواز کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ماہرین کا کہنا ہے کہ آخری وقت میں پی ٹی آئی کے احتجاج کا التوا ایک اہم پیش رفت ہے حکومت کواس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے مستقبل میں اپوزیشن سے تعلقات کی بحالی کا ذریعہ بنانا چاہیے ، یہ عمل ملک کو سیاسی و معاشی استحکام سے ہمکنار کر سکتا ہے ۔