اگر پولیس والے ہیں تو کیا وہ قتل نہیں کرسکتے ،سندھ ہائیکورٹ
کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے میر مرتضیٰ بھٹو قتل کیس کی اپیلوں پر سماعت ملتوی کردی۔ جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو میر مرتضیٰ بھٹو قتل کیس کی اپیلوں پر سماعت ہوئی۔
ملزموں کے وکیل عامر منصوب قریشی ایڈووکیٹ پیش ہوئے ۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیئے کہ اگر پولیس والے ہیں تو کیا وہ قتل نہیں کرسکتے ۔ عامر منصوب ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ اگر انہوں نے قتل کیا ہوتا تو عدالتیں انہیں سزا سناتی ناکہ بری کرتیں۔ درخواستوں میں نامزد بہت سے فریق انتقال کرچکے ہیں۔ انتقال کرجانے والے فریقین کے ڈیڈ سرٹیفکیٹ جمع کروانے کیلئے مزید وقت درکار ہے ۔ عدالت کی جانب سے درخواستوں کی سماعت 6 ہفتوں کیلئے ملتوی کردی۔ رائے طاہر، واجد درانی، شعیب سڈل اور دیگر فریقین میں شامل ہیں۔ انتقال کر جانے والوں میں شاہد حیات، شبیر احمد قائمخانی، آغا محمد جمیل، مسعود شریف شامل ہیں۔ مرتضیٰ بھٹو کیس سے متعلق اپیلیں 2010 ء سے التوا کا شکار ہیں۔ مرتضیٰ بھٹو کو 20 ستمبر 1996 ء میں کلفٹن دو تلوار کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا تھا۔ واقعے کے 2 مقدمات درج کیے گئے تھے ۔