عمران سے ملاقات کیلئے جانیوالے پی ٹی آئی قائدین گرفتار ورہا

عمران سے ملاقات کیلئے جانیوالے پی ٹی آئی قائدین گرفتار ورہا

راولپنڈی، اسلام آباد (خبر نگار ، خصوصی نیوز رپورٹر ،دنیا نیوز، نیوز ایجنسیاں )بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے لیے جانے والے تحریک انصاف کے رہنماؤں کو پنجاب پولیس نے گرفتار کرلیا تاہم کچھ دیر بعد انہیں رہا کردیا گیا۔ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی قائدین ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل پہنچے تھے ۔

گرفتار ہونے والوں میں قائد حزب اختلاف سینیٹ شبلی فراز، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا شامل تھے ۔رپورٹ کے مطابق ان کے علاوہ اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی احمد خان بھچر کو بھی اڈیالہ جیل کے باہر سے حراست میں لیا گیا تھا، تمام رہنماؤں کو دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پنجاب پولیس نے حراست میں لیا تھا۔ذرائع نے بتایا ہے کہ تمام گرفتار پی ٹی آئی قائدین کو کچھ دیر بعد اڈیالہ چوکی سے رہا کردیا گیا۔ اڈیالہ جیل کے باہر دفعہ 144کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کے رہنمائوں کی گرفتاری و رہائی معاملہ پر پولیس چوکی اڈیالہ میں پولیس رولز کے تحت رپٹ درج کر لی گئی ۔ تھانہ صدر بیرونی کی چوکی اڈیالہ میں درج رپٹ کو کسی بھی موقع پر فوجداری مقدمہ میں تبدیل کیا جا سکتا ہے ۔رپٹ میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے آنے والے پانچ رہنمائوں اور نامعلوم کارکنوں کا اندراج کیا گیا ہے ۔ رہائی کے بعدخیبر پختونخوا ہاوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کو حبس بے میں رکھا گیا، وزیراعظم اور آئی جی پنجاب ذمہ دار ہیں، ہمیں یرغمال بنایا۔حکمرانوں کے ہوش و حواس اڑ گئے ہیں ۔انہوں نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی ۔ان کی جرات کیسے ہوئی؟ہم ان تمام کے خلاف ایف آئی آر درج کروائیں گے ۔عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہم عدالت کے حکم پر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جیل گئے ،ہمارے پاس عدالت کے آرڈرز بھی موجود تھے ، اڈیالہ جیل کے باہر پولیس اہلکاروں نے ملک احمد بھچر کو بازو سے پکڑ کر گھسیٹا، پولیس اہلکاروں سے کہا آپ غیر قانونی کام کر رہے ہیں، پولیس اہلکار نے کہا ہم مجبور ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم قومی اسمبلی اورسینیٹ اجلاس کی ریکوزیشن جمع کرائیں گے ، ہم جوڈیشل کمیشن کے ممبران ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان کوبھی خط لکھیں گے ، انہوں نے دفعہ 144 کا بہانہ بنایا اورہمیں یرغمال بنایا۔سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ یہ سلوک ہمارے ساتھ نہیں پاکستان کے آئین کے ساتھ ہوا، اپوزیشن رہنماؤں کوگھسیٹ کر گرفتار کیا گیا، اسد قیصر کا کہنا تھا کہ یہ ہماری نہیں پوری پاکستان کی قوم اور عوامی مینڈیٹ کی توہین ہوئی ہے ڈیٹا نکالا جائے ۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں