چھاپے،گرفتاریاں،لاہور میں بھی کنٹینرز لگ گئے،پی ٹی آئی احتجاج میں دہشتگردی کا الرٹ جاری
اسلام آباد،لاہور، کوئٹہ(نمائندگان دنیا،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر لاہور اور دیگر شہروں میں بھی کنٹینرز لگ گئے ، راست بند ہونے سے باراتیں اور ایمبولینسز پھنس گئیں، چھاپوں گرفتاریوں کا سلسلہ جاری، مزید سینکڑوں افراد زیر حراست۔اسلام آباد پولیس نے دعویٰ کیا ہے۔
کہ شہرمیں پہلے سے چھپے پی ٹی آئی کے شرپسند وں کو گرفتار کرلیا ہے ، پولیس ذرائع کے مطابق پولیس آفیسرز کی سربراہی میں 27 ٹیموں نے اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن کرکے پی ٹی آئی کے 200 شرپسندوں کو گرفتار کر لیا جن میں مرد اور خواتین بھی شامل ہیں، شر پسندوں سے ہتھیار اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتار شر پسندوں سے اسلحہ کی برآمدگی پی ٹی آئی کے چوبیس نومبر احتجاج کے دوران شر انگیزی کا عندیہ دیتی ہے ، گرفتار شرپسندوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جا رہی ہے ۔راولپنڈی سے 110 سے زائد کارکنان کو حراست میں لیکر مختلف تھانوں میں منتقل کردیا گیا ۔
انسدادِدہشتگردی عدالت اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے گرفتار سابق ایم این اے نفیسہ خٹک کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا،شیخوپورہ میں سابق صوبائی وزیر قانون ایم این اے خرم شہزاد ورک کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا۔ذرائع کے مطابق انکے بھتیجے اور دیگر 6 رشتہ داروں کو گرفتار کیا گیا، لاہور میں پی ٹی آئی نائب صدر پنجاب اکمل خان باری اور حبیب الرحمٰن کو گرفتار کیا گیا۔پولیس ذرائع کے مطابق شاہدرہ، ملت پارک،گرین ٹاؤن، سول لائنز کے علاقوں میں چھاپے مار کر متعدد کارکنوں کو حراست میں لیا گیا، وفاقی دارالحکومت کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر پولیس، ایف سی اہلکاروں کی ڈیوٹیاں لگا دی گئیں،احتجاج سے نمٹنے کیلئے پولیس و ایف سی اہلکاروں اور افسروں کو صبح 6 بجے ڈیوٹی پوائنٹس پر چارج سنبھالنے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ،فرنٹ لائن پر رہنے والی فورس کو اینٹی رائٹ کٹس، آپریشن سامان کی ترسیل کر دی گئی۔
اسلام آباد میں ان گلیوں اور سڑکوں پر بھی کنٹینرز نظر آئے جو اس سے قبل عام طور پر بلاک نہیں کیے جاتے تھے ۔ کئی مقامات پر کنٹینرز کے ساتھ مٹی کے ڈھیر پڑے ہیں جنہیں راستہ روکنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔اسلام آباد کے باسیوں کیلئے کئی سیکٹرز میں سڑکوں پر کنٹینرز کی موجودگی حیران کن تھی کیونکہ وہ ایسی رکاوٹوں کے لیے ہرگز تیار نہیں تھے ۔ گرین لائن، بلیو لائن اور اورنج لائن سروس کو بھی بند کر دیا گیا ہے ، پولیس نے راولپنڈی میں مری روڈ، مال روڈ اور راول روڈ پر فلیگ مارچ بھی کیا۔ لاہور کے تمام داخلی و خارجی راستے بند ہونے سے بھی مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا ، ایمر جنسی میں دوسرے شہروں کو جانے والے مسافر پریشان رہے جبکہ ہفتہ اور اتوار کو طے شدہ شادی تقریبات بھی بری طرح متاثر ہو گئیں۔ خیال رہے موٹرویز کو بند کر دیا گیا ہے ، بابو صابو کو بھی کنٹینرز اور بیریئرز لگا کر بند کر کے پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے ،راستوں کی بندش سے ہنگامی صورتحال میں دوسرے شہروں کا سفر کرنے والوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا ۔
چناب ٹول پلازہ پر میت لے جانے والی ایمبولینس کو راستہ نہ ملا، ایمبولینس ڈرائیور اور لواحقین کی منت و سماجت کے بعد پولیس نے ایمبولینس کو جانے کی اجازت دی۔ ٹیکسلامیں جی ٹی روڈ کی بندش سے آکسیجن لگے نومولود کو لے جانے والی ایمبولینس بھی پھنس گئی۔شادی سیزن ہونے پرچناب پل پرکئی باراتیں پھنسی نظرآئیں ، علی پورچٹھہ سے ملحقہ ہیڈ خانکی اور ہیڈ قادر آباد کو دونوں طرف کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا، وسائل رکھنے والے باراتی اپنی گاڑیاں ایک طرف کھڑی کرکے دوسری طرف پیدل مارچ کرکے بیراج کوعبور کرکے نئی گاڑیاں کروا کر دلہن لینے گئے اور اسی طرح واپس پلٹے ۔ خانکی بیراج پر پھنسے ایک دولہا نے کہا کہ آج اکیلے واپس گھر نہیں جاؤں گا اگر راستہ نہ کھلا تو دولہن لینے پیدل چلا جاؤں گا۔مزید برآں پنجاب کے بعد بلوچستان میں بھی دفعہ 144نافذ کرتے ہوئے صوبہ بھر میں اگلے 15 روز تک اسلحہ کی نمائش کرنے ، جلسہ ،ریلی اور 5 یا 5 سے زیادہ افراد کے اکٹھے ہونے پر پابندی عائد کردی گئی۔
اسلام آباد(خصوصی ر پورٹر،خصوصی نیوز رپورٹر)نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا)نے تحریک انصاف کے آج کے احتجاج میں فتنہ الخوارج کی ممکنہ دہشتگردانہ کارروائیوں کا تھریٹ الرٹ جاری کردیا ۔نیکٹا کا کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کے دہشتگرد پی ٹی آئی کے احتجاج کے دوران بڑے شہروں میں دہشتگردی کرسکتے ہیں۔فتنہ الخوارج کے دہشتگردوں کی افغانستان سے پاکستان داخلے کی اطلاعات ہیں۔ نیکٹا نے خطرے پراقدامات کیلئے چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جیز ، چیف سیکرٹری گلگت بلتستان اور آزاد جموں کشمیر کو مراسلہ ارسال کیا ہے ۔ الرٹ کے مطابق مختلف ذرائع نے فتنہ الخوارج کی دہشتگردی کی منصوبہ بندی کی تصدیق کی ہے ،کئی دہشتگرد پاک افغان بارڈر کراس پار کر کے پاکستان میں داخل ہو چکے ہیں، یہ دہشتگرد 19 اور 20 نومبر کی درمیانی رات پاک افغان بارڈر پار کر کے پاکستان داخل ہو ئے اور انکے مختلف بڑے شہروں میں موجود ہونے کی اطلاعات ہیں،نیکٹا نے خطرے پرسکیورٹی انتظامات مزید سخت کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ دوسری طرف محکمہ داخلہ خیبر پختونخوا سے جاری الرٹ میں کہاگیاہے کہ فتنہ الخوارج نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کے دھرنے میں خودکش دھماکے کا منصوبہ بنایا ہے ، تمام متعلقہ ادارے کسی بھی دہشتگردی کے واقعہ سے بچنے کیلئے حفاظتی اقدامات کریں ۔