سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے اساتذہ کی بھرتیوں کی اجازت دیدی
کراچی (سٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے صوبے میں اساتذہ کی بھرتیوں پر حکم امتناع ختم کرتے ہوئے اساتذہ کی بھرتیوں کی اجازت دیدی۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس کے کے آغا کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے صوبے میں اساتذہ کی بھرتیوں کی پالیسی کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔ سندھ حکومت کی جانب سے اساتذہ کی بھرتیوں کے خلاف حکم امتناع ختم کرنے کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکم امتناع کی وجہ سے صوبے میں تعلیم کا نظام رک چکا ہے ، تعلیم کا نظام بہتر کرنے اور اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اساتذہ بھرتی کرنے کی اجازت دی جائے ، آئینی بینچ نے سندھ حکومت کی درخواست منظور کرتے ہوئے پی ایس ٹی اور جے ایس ٹی ٹیچرز کی بھرتیوں پر حکم امتناع ختم کرتے ہوئے صوبے بھر میں اساتذہ کی بھرتیوں اور جوائننگ کی اجازت دے دی۔ سندھ ہائی کورٹ نے جون 2023 ئمیں اساتذہ کی بھرتیوں کے خلاف مختلف درخواستوں پر حکم امتناع جاری کرتے ہوئے سندھ حکومت کو اساتذہ کی بھرتیوں سے روک دیا تھا۔ درخواست گزاروں نے صوبے میں اساتذہ کی بھرتیوں کے لئے دو الگ پالیسیز کے خلاف عدالت سے رجوع کیا تھا، درخواست گزاروں کے مطابق پالیسی کے تحت صوبے کو ہارڈ اور سافٹ ایریاز میں تقسیم کیا گیا تھا، ہارڈ ایریا سے تعلق رکھنے والے امیدواروں کے لئے ملازمت کے امتحان میں پاس ہونے کے لئے کم از کم 33 فیصد جبکہ سافٹ ایریا کے امیدواروں کے لئے کم از کم 40 فیصد مارکس کی شرط رکھی گئی تھی۔ درخواست گزاروں کے مطابق ہارڈ ایریا کا جواز بنا کر من پسند لوگوں کو 33 مارکس پر پاس کیا گیا ہے ، پورے سندھ میں ایک ہی پالیسی اور قانون ہونا چاہئے ، سندھ بھر میں پی ایس ٹی، جے ایس ٹی کے امیدوار کو 33 مارکس پر پاس قرار دیا جائے ۔