احتجاج کیلئے متحدہ محاذ کیوں نہیں بنایا؟عمران خان پارٹی قیادت سے ناراض
اسلام آباد (عدیل وڑائچ)بانی پی ٹی آئی سے جیل میں فیصل چودھری ، سلمان اکرم راجہ اور بیرسٹر گوہر کی دو دسمبر کو ملاقات کے اندرونی کہانی سامنے آ گئی ۔
یہ کہانی اس وقت سامنے آئی جب بانی سے ملاقات کے بعد سیاسی کمیٹی رہنماؤں کا اجلاس ہوا ، رہنماؤں نے حیرت کا اظہار کیا کہ بانی پی ٹی آئی کو معاملات کا پہلے سے علم تھا جو ظاہر کرتا ہے کہ انکے ساتھ پہلے سے کوئی رابطے میں رہ کر صورتحال سے آگاہ رکھے ہوئے تھا۔ بانی پی ٹی آئی نے اڈیالہ میں پارٹی قیادت سے ناراضگی کا اظہار کرتے کہا احتجاج معاملے پر متحدہ محاذ کیوں تشکیل نہیں دیا گیا ، جب میں نے کہا تھا احتجاج سنگجانی میں ہونا ہے تو ڈی چوک کیوں لے جایا گیا؟ پنجاب میں پارٹی قیادت کے رویے پر بانی نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا پنجاب قیادت بار بار کیوں دھوکہ دے رہی ہے ؟ جب بھی احتجاج جیسی صورتحال آتی ہے پنجاب کی قیادت کا رویہ مسلسل تشویشناک ہے ۔ انہوں نے پارٹی میں جاری رسہ کشی پر بھی پریشانی کا اظہار کیا اور کہا اگر پارٹی میں لڑائی جاری رہی تو کچھ لوگوں کو باہر نکالنا ہو گا۔ بشریٰ بی بی کو ڈی چوک نہیں جانا چاہیے تھا ، اگر انہیں کچھ ہو جاتا تو ذمہ دار کون ہوتا؟ پارٹی رہنماؤں نے بشریٰ بی بی کو اسلام آباد انتظامیہ کے رحم کو کرم پر کیوں چھوڑا ۔شبلی فراز گرفتاری سے بچنے کیلئے ہمیشہ پیچھے ہٹ جاتے ہیں، نمایا ں پوزیشن کے باوجود وہ کام نہیں کر رہے ۔ انہوں نے عالمی میڈیا کو انگیج کرنے پر بھی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا انٹرنیشنل میڈیا کو ڈیل کرنے کی ذمہ داری صرف ذلفی بخاری کو کیوں دی گئی ، اس معاملے کو بہتر انداز میں ہینڈل ہونا چاہئے تھا۔