بشریٰ بی بی اور علی امین سمیت96ملز موں کی گرفتاری کیلئے پولیس کو وارنٹ موصول

بشریٰ بی بی اور علی امین سمیت96ملز موں کی گرفتاری کیلئے پولیس کو وارنٹ موصول

اسلام آباد( اپنے نامہ نگار سے ، دنیا نیوز) اسلام آباد پولیس نے بانی تحریک انصاف کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لئے ۔

تھانہ کوہسار میں 24 نومبر کو احتجاج مقدمے میں اسلام آباد پولیس نے 96 نامزد ملزموں کے وارنٹ گرفتاری حاصل کر لئے ، بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری ہو چکے ، شیخ وقاص اکرم، عمر ایوب، شیر افضل مروت کا نام بھی لسٹ میں شامل ہے ۔کوہسار پولیس نے وزیر اعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کے بھی وارنٹ لے لئے ، پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ، سیمابیہ طاہر، شعیب شاہین، علی بخاری کا بھی نام شامل ہے ۔ ملزموں کی گرفتاری کیلئے اسلام آباد پولیس سپیشل ٹیمیں تشکیل دے گی۔ گنڈا پور کی ڈی چوک مقدمے کے خلاف درخواست آج اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت کے لیے مقرر ہو گئی۔چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز سماعت کریں گے ، درخواست میں تھانہ سیکرٹریٹ میں درج مقدمہ سے دہشت گردی کی دفعات نکالنے کی استدعا کی گئی ہے ۔درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ احتجاج کے لیے آئینی حق کو استعمال کیا، پولیس نے دہشت گردی کا مقدمہ درج کر لیا۔

درخواست کے مطابق 26 نومبر کو اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ میں مقدمہ درج ہوا، حتمی فیصلے تک ایف آئی آر یا دہشت گردی کی دفعات کو معطل کیا جائے ۔ دریں اثنااسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے سابق سیکرٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ کی کیسوں کی تفصیلات فراہمی کیس میں رپورٹ پیش ہوجانے پر تمام 18 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کو متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران احکامات کی روشنی میں مقدمات کی تفصیلات عدالت جمع کراتے ہوئے عدالت کو بتایاگیا کہ سلمان اکرم راجہ کے خلاف اسلام آباد میں 10،لاہور میں 6 جبکہ اٹک میں2مقدمات درج ہیں،عدالت نے دس دس ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض سلمان اکرم راجہ کی تمام مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی ، ادھرانسداد دہشتگری عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے پی ٹی آئی کا ڈی چوک میں احتجاج پر درج7 مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد پانچ پانچ ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض شعیب شاہین کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے سماعت19 دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپراکی عدالت نے ڈی چوک سے گرفتار 17 مظاہرین کامزید تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظورکرتے ہوئے دو خواتین کو جوڈیشل جبکہ 12 مردکارکنوں کو شناخت پریڈ کیلئے جیل بھیج دیا۔ادھر ڈی چوک احتجاج پر درج تھانہ کوہسار کے مقدمہ میں گرفتار دو خواتین سمیت 14 کارکنان کو بھی عدالت پیش کیاگیا اور پولیس کی جانب سے دو خواتین کے جسمانی ریمانڈ جبکہ مرد ملزمان کی شناخت پریڈ کی استدعا کی گئی،عدالت نے دونوں خواتین کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل جبکہ12 کارکنوں کو شناخت پریڈ کے لئے جیل بھیج دیا ہے ۔جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل کی عدالت نے پی ٹی آئی احتجاج پر درج دو مختلف مقدمات میں گرفتار37 پی ٹی آئی کارکنوں کو شناخت پریڈ کیلئے جیل بھجوادیا۔گذشتہ روز تھانہ رمنا میں درج دو مختلف مقدمات میں گرفتار 37 کارکنوں کو عدالت پیش کرتے ہوئے پولیس نے شناخت پریڈ کیلئے تمام کارکنوں کو جوڈیشل پر جیل بھجوانے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے تمام کو جیل بھیجنے اور 18 دسمبر کو دوبارہ عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔سینئرسول جج محمد عباس شاہ کی عدالت نے حقیقی آزادمارچ پر درج تھانہ کوہسار کے مقدمہ میں غیرحاضر ملزمان علی نوازاعوان اور راجہ خرم شہزاد نوازاور دیگر کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری برقرار رکھتے ہوئے سماعت 21 جنوری تک کیلئے ملتوی کردی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں