سوشل میڈیا کا بے دریغ استعمال روکنا حکومت کی ذمہ داری

سوشل میڈیا کا بے دریغ استعمال روکنا حکومت کی ذمہ داری

(تجزیہ: سلمان غنی) فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں آزادی اظہار کی آڑ میں زہر اگلنے ،جھوٹ بولنے اور معاشرتی تقسیم کے بیج بونے کے عمل کے خاتمے کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرنا ظاہر کرتا ہے کہ مسلح افواج اسے قومی مفادات کے تحفظ اور ملکی بقا و سلامتی کیلئے اس کا سدباب ضروری سمجھتی ہے اورموثر قانون سازی کو ناگزیر قرار دیتی ہے لہٰذا اس حوالے سے اب گیند خود حکومت کی کورٹ میں ہے۔

 حکومت ملک کے اندر تقسیم انتشار خلفشار پیدا کرنے والے عناصر کی بیخ کنی کیلئے کیسے پیش رفت کر پائے گی اور قانون سازی کب تک ممکن بنے گی۔ اس بات کا تجزیہ ضروری ہے کہ آزادی اظہار کے آڑ میں جاری مذموم عمل کے مقاصد کیا ہیں اور کون سے عناصر کس طرح سے اس مذموم عمل کا حصہ بنے ہوئے ہیں او ر اس رحجان کی بیخ کنی کیلئے حکومتی اداروں نے اب تک کیا کیا ۔ پاکستان میں مختلف سیاسی جماعتوں اور قیادتوں نے اپنے سیاسی مفادات کے تحفظ کیلئے سوشل میڈیا کا بے دریغ استعمال کیا ،بعض سیاسی عناصر مذموم ایجنڈا کے تحت اپنے سیاسی مخالفین خصوصاً ریاستی اداروں پر اثر انداز ہونے کیلئے اس کا استعمال کرتے نظر آ رہے ہیں اور حقیقت یہ ہے کہ سوشل میڈیا کا غیر ذمہ دارانہ استعمال ملک میں نہ صرف انتشار اور تقسیم میں اضافہ کر رہا ہے بلکہ ایسے وقت میں جب مسلح افواج دہشت گردی کے خاتمے کیلئے قربانیوں کی تاریخ رقم کر رہی ہے ، ایسی کیفیت میں بعض عناصر کا اپنے مذموم مفادات کی تکمیل کیلئے فوج کو ٹارگٹ کرنا، ظاہر کرتا ہے کہ وہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے ایجنڈے پر گامزن ہیں،پاکستان کا دشمن پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے ضروری سمجھتا ہے کہ پہلے پاکستان کے سکیورٹی اداروں کا احترام اپنے عوام میں ختم کیا جائے ،وہ سمجھتے ہیں کہ پاکستان تب تک غیر مستحکم نہیں ہو سکتا جب تک اس کی فورسز کمزور نہیں ہوں گی اور اس مقصد کیلئے سوشل میڈیا کا سہارا لیا جا رہا ہے ۔اس صورتحال کا نوٹس لینا بنیادی طور پر تو حکومت اور اس کے اداروں کی ذمہ داری ہے لیکن اب سنجیدہ قانون سازی کی ضرورت ہے جس کا فقدان نظر آ رہا ہے جس پر فارمیشن کمانڈرز نے حکومت کی توجہ مبذوال کرائی ہے ۔ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ مشکل ملکی صورتحال میں ملکی مفادات سے کھیلنے اور دشمن کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے والے عناصر کی بیخ کنی کیلئے موثر کردار ادا کرے اور اس ضمن میں پارلیمنٹ کو بروئے کار لاکرقانون سازی کرے اورمذموم ایجنڈے کے سدباب کیلئے قانون کا شکنجہ کسے ،ضرورت اس امر کی ہے کہ سوشل میڈیا کا بے دریغ اور غیر ذمہ دارانہ استعمال پر قدغن لگائی جائے چین سمیت بہت سے ممالک ایسے ہیں جنہوں نے ان عناصر کا کردار محدود کر رکھا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں