سپریم کورٹ:9مئی پر جوڈیشل کمیشن،انتخابی دھاندلی:درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

سپریم کورٹ:9مئی پر جوڈیشل کمیشن،انتخابی دھاندلی:درخواستیں سماعت کیلئے مقرر

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر)چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے جسٹس منصورعلی شاہ کی طرف سے 26ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ بنانے کی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا یہ اختیار جوڈیشل کمیشن کے پاس نہیں ،فیصلہ آئینی کمیٹی کرے گی۔

جوڈیشل کمیشن نے سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کیلئے 2ججوں کی نامزدگی کی کثرت رائے سے منظور ی دے دی،جبکہ ہائیکورٹس میں ججوں کی نامزدگی کا معاملہ 21 دسمبر تک مؤخر کردیا گیا۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی زیرصدارت جوڈیشل کمیشن کے 3اجلاس ہوئے ، جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس امین الدین اور جسٹس جمال مندوخیل وزیر قانون، اٹارنی جنرل، ممبر پاکستان بار اختر حسین، سینیٹر فاروق ایچ نائیک، شیخ آفتاب، خاتون ممبر روشن خورشید، اپوزیشن سے سینیٹر علی ظفر اور بیرسٹر گوہر علی خان شریک ہوئے ۔ پہلے اجلاس میں پشاور ہائیکورٹ کے ججز کی تعیناتی پر غور کیا گیا،پشاور ہائیکورٹ کے لیے 3 ایڈیشنل سیشن ججز اور 6 وکلا کے نام زیر غور ہیں، جن میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کلیم ارشد، فرح جمشید اور جج انعام اللہ خان شامل ہیں اور وکلا میں جنید انور، مدثر امیر، اورنگزیب، ایڈووکیٹ جواد احسان اللہ، ایڈووکیٹ صلاح الدین اور ایڈووکیٹ صادق علی کے نام شامل ہیں۔جبکہ دوسرا اجلاس سندھ ہائیکورٹ کے ججز کی تعیناتی کے لیے منعقد ہوا ،سندھ ہائیکورٹ میں ججوں کی تقرریوں کے لیے 13 ناموں پر غور کیا جانا تھا۔

تیسرے اجلاس میں سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ کے لیے 2 ججوں جسٹس عدنان کریم اور جسٹس آغا فیصل کو نامزد کیا گیا، جبکہ چاروں ہائیکورٹس میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتیوں کا معاملہ 21 دسمبر تک مؤخر کر دیا گیا ہے ،اجلاس میں 26 ویں آئینی ترمیم پر فل کورٹ کے ذریعے سماعت کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی،جسٹس منصور علی شاہ نے مؤقف اختیار کیا کہ انہوں نے اپنے خط میں اس ترمیم کو فل کورٹ کے سامنے سماعت کیلئے مقرر کرنے کا ذکر کیا تھا تاہم چیف جسٹس یحیی آفریدی نے اس تجویز کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ آئینی مقدمات کی سماعت کے حوالے سے فیصلے آئینی کمیٹی کرے گی اور یہ اختیار جوڈیشل کمیشن کے پاس نہیں ہے جبکہ چیف جسٹس کی رائے کو اکثریتی ممبران کی حمایت حاصل رہی۔ججز کی تعیناتی کے رولز بنانے کا معاملہ بھی اجلاس میں زیر بحث آیا، ایک ممبر نے اس معاملے کو اہم قرار دیااکثریتی ارکان کی رائے تھی کہ رولز بنانے کیلئے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے جبکہ کمیشن نے ذیلی کمیٹی بنانے کا اختیار چیف جسٹس پاکستان کو دے دیا۔جوڈیشل کمیشن کے اعلامیہ کے مطابق 15 دسمبر کو جوڈیشل کمیشن رولز کا مسودہ تیار کرکے ارکان کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔

جوڈیشل کمیشن رولز کمیٹی میں جسٹس جمال مندوخیل، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان، سینیٹر علی ظفر، فاروق ایچ نائیک اور ایڈووکیٹ اختر شامل ہوں گے ۔جبکہ ہائیکورٹس میں ایڈیشنل ججز کی تعیناتی کا معاملہ 21 دسمبر تک موخر کر دیا گیا، ججز کیلئے نامزدگیاں جمع کروانے کی تاریخ کو 10 دسمبر تک بڑھا دیا گیا۔واضح رہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کے جوڈیشل کمیشن اجلاس مؤخر کرنے کیلئے ایک روز قبل 2 خطوط سامنے آئے تھے ، جسٹس منصورعلی شاہ کی جانب سے ایک خط چیف جسٹس یحیی آفریدی اور دوسرا خط جوڈیشل کمیشن کو لکھا گیا تھا۔جسٹس منصور علی شاہ نے خطوط میں رولز بنائے بغیر ججز تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیا تھا،انہوں نے خط میں لکھا کہ میں ججز تعیناتی پر رولز بنانے والی کمیٹی کی سربراہی کر چکا ہوں، جس میں ججز کی تعیناتی سے متعلق رولز کا پیمانہ طے کیا گیا تھاجسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ججز کی قابلیت اور ورک لوڈ مینجمنٹ کی صلاحیت کو رولز میں شامل کیا جانا تھا، آرٹیکل 175اے کے مطابق ابھی تک رولز بنائے ہی نہیں گئے ۔

اسلام آباد (دنیا نیوز)سپریم کورٹ میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9مئی پر جوڈیشل کمیشن بنانے کی درخواست اور انتخابی دھاندلی کے معاملے سمیت متعدد کیسز آئینی بینچ کے روبرو سماعت کیلئے مقرر کر دئیے گئے ، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ آئندہ ہفتے کیسز کی سماعت کرے گا،بانی تحریک انصاف کی 9 مئی سانحہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن کی درخواست پر سماعت منگل 10دسمبر کو ہوگی، بانی پی ٹی آئی نے درخواست میں سویلین کے ملٹری کورٹ ٹرائل کو کالعدم قرار دینے کی استدعا بھی کی ہے ،تحریک انصاف کے رہنماؤں کیخلاف مقدمات کے اندراج کیخلاف درخواست بھی سماعت کیلئے مقرر ہو گئی، بینچ 10 دسمبر کو سماعت کرے گا، سیمابیہ طاہر نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی،عمران خان کیخلاف وفاقی حکومت کی توہین عدالت کیس کی سماعت بھی 10 دسمبر کو ہوگی۔

غیرقانونی افغان باشندوں کی بے دخلی کے نگران حکومت کے فیصلے کیخلاف دائر درخواستوں پر 9دسمبر کو سماعت ہوگی، بانی تحریک انصاف کو اڈیالہ جیل سے خیبرپختونخوا جیل میں منتقل کرنے کی درخواست پر آئینی بینچ 10 دسمبر کو سماعت کریگا، 8 فروری کے عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف بانی پی ٹی آئی کی درخواست پر11 دسمبر کو سماعت ہوگی۔فون ٹپینگ کا 28 سالہ پرانا مقدمہ بھی سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا،آئینی بینچ 11 دسمبر کو سماعت کریگا، سپریم کورٹ میں فون ٹیپنگ کیلئے ڈیوائسز کی تنصیب کیخلاف 1996 سے مقدمہ زیر التوا تھا۔چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی تعیناتی کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر ہو گئی، بینچ 11 دسمبر کو سماعت کرے گا، درخواست شہری محمود اختر نقوی کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس کے خلاف درخواستیں بھی سماعت کیلئے مقرر ہو گئیں، آئینی بینچ 12 دسمبر کو سماعت کرے گا۔سپریم کورٹ نے صحافی ارشد شریف قتل از خود نوٹس کیس بھی سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔ آئینی بینچ 9 دسمبر کو سینئر صحافی ارشد شریف قتل ازخود نوٹس کی سماعت کرے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں