شام سے پاکستانیوں کا انخلا، شہباز شریف کا لبنانی وزیراعظم سے رابطہ
اسلام آباد(نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی کو ٹیلیفون کرکے بیروت کے راستے شام میں پھنسے پاکستانیوں کے فوری انخلا کی درخواست کی ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ شام میں مقیم پاکستانیوں کے جان و مال کی حفاظت اولین ترجیح ہے، اس کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
انہوں نے اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کا حکم بھی دے دیا،ان کا کہناتھاکہ کارروائی میں کوئی بے گناہ گرفتار نہ ہو ۔تفصیلات کے مطابق شہبازشریف نے لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی کو ٹیلیفون کیااور شام میں پھنسے پاکستانیوں کے فوری انخلا کی درخواست کرتے ہوئے کہاکہ شام میں اس وقت چھ سو سے زائد پاکستانی موجود ہیں جن کا انخلا صرف لبنان کے راستے ہی ممکن ہے کیونکہ شام کے تمام ایئرپورٹ بند ہیں۔انہوں نے لبنان کے خلاف اسرائیل کی فوجی جارحیت کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی اورلبنان کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کیلئے پاکستان کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔شہبازشریف نے لبنان کیلئے جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے فلسطینی عوام کیلئے بھی اسی طرح کے جنگ بندی معاہدے پر زور دیا۔ لبنانی ہم منصب نے اسرائیل کی فوجی جارحیت کیخلاف پاکستان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا اور یقین دہانی کرائی کہ لبنان شام سے پاکستانیوں کے انخلا میں ہر ممکن مدد کرے گا۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لبنان اور پاکستان کے درمیان برادرانہ اور گرمجوشی پر مبنی تعلقات ہیں، پوری پاکستانی قوم اس مشکل وقت میں لبنان کے عوام کے ساتھ کھڑی ہے ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے شام اور لبنان میں تعینات پاکستانی سفارتی عملے سے بھی رابطہ کیا اور پاکستانی سفارت کاروں کو شام میں پھنسے پاکستانیوں کے انخلا میں تعاون اور مدد کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے شام میں پاکستانیوں کے انخلا سے متعلق اجلاس میں کہا کہ شام میں مقیم پاکستانیوں کے محفوظ انخلا کیلئے اقدامات لئے جائیں ،شام اور اس کے ہمسایہ ممالک میں پاکستانی سفارت خانوں میں معلوماتی ڈیسک 24 گھنٹے فعال رہیں۔
ادھروزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کرنے والوں کے خلاف کارروائی تیز کرنے کا حکم دے دیا،ان کا کہناتھاکہ کارروائی میں کوئی بے گناہ گرفتار نہ ہو،انتشار اور فساد پھیلانے والوں کی نشاندہی کا عمل موثر بناکر ٹھوس شواہدحاصل کئے جائیں۔ اسلام آباد میں وزیراعظم کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس میں انہوں نے وفاقی پراسیکیوشن سروس کو وزارت قانون کے تحت لانے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ کسی کواجازت نہیں دیں گے کہ وہ انتشار پھیلا کر مستحکم ہوتی معیشت سبوتاژ کرے ، فساد پھیلانے والوں کے خلاف قائم کی گئی ٹاسک فورس کو ہر ممکن وسائل فراہم کئے جائیں۔ وزیرِ اعظم کی ترسیلات زر میں ریکارڈ اضافہ ہونے پر قوم کو مبارکباد دی اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے اظہار تشکر کیاہے ۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ رواں برس نومبر میں 2.9 ارب ڈالر کی ترسیلات زر بھیجنے پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مشکور ہیں، نومبر 2024 میں گزشتہ برس کے مقابلے ترسیلات زر میں 29 فیصد اضافہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حکومت کی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاسی کرتا ہے ،گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں ترسیلات زر 33.6 فیصد سے بڑھ کر 14.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں جو خوش آئند ہے اور معیشت کیلئے اچھے ثمرات لے کر آئے گا۔
بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا فخر اور پاکستان کے سفیر ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کا حل حکومت کی اولین ترجیح ہے ۔اسلام آباد میں قطر کے قومی دن کی مناسبت سے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہاکہ قومی دن پر حکومت اور عوام کی طرف سے امیر قطرکو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، پاکستان اور قطر دوستی کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد الثانی پاکستان میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں،ان کے دورہ پاکستان کے منتظر ہیں ۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یہ دن اقوام عالم کو یاد دلاتا ہے کہ وہ انسانی حقوق اور اقدار کے تحفظ کی پاسداری کریں،ہمارے مقدس مذہب اسلام نے انسانی اقدار و حقوق کے اصولوں پر عمل کرنے کی تلقین کی ۔ دنیا کو اپنے دور کے سنگین ترین انسانی المیوں پر آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں اور اسرائیل سے فلسطین کے عوام کی جاری نسل کشی کو فوری طور پر بند کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے ۔ بھار ت کی مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھی اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔