ایاز صادق کا حکومت اپوزیشن میں پل کا کردار، اہم پیشرفت

ایاز صادق کا حکومت اپوزیشن میں پل کا کردار، اہم پیشرفت

(تجزیہ:سلمان غنی) سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی جانب سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پل کا کردار بننے کی پیشکش کو تناؤ، ٹکراؤ اور محاذ آرائی کی کیفیت میں واقعتاً قومی سیاست میں تازہ ہوا کا جھونکا قرار دیا جا سکتا ہے ۔

سیاسی طرز عمل اور دھیمے مزاج کے حامل سپیکر جمہوری کردارکے حامل رہے ہیں،مسلم لیگ ن نے انہیں دوسری مرتبہ سپیکر نامزد کیا اور کسی بھی مسئلہ پر دباؤ میں حکومت انکی خدمات حاصل کرکے سلجھاؤ پیدا کرتی رہی ہے  ، اگر سپیکر ایاز صادق حکومت اور اپوزیشن میں تلخیوں کے خاتمہ کیلئے کردار پرتیار ہیں اور اپنے آفس کو پل بنانے کیلئے پرعزم ہیں تو اسے بڑی سیاسی پیشرفت قرار دیا جائے گا۔ جے یوآئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن بھی ہمیشہ ان کا احترام کرتے ہیں لہذا اب بھی مذاکراتی عمل میں سپیکر کے کردار کو اہم قرار دیا جا رہا ہے اور یہ عمل اس وقت شروع ہوا جب گزشتہ دنوں پی ٹی آئی کی لیڈر شپ خصوصاً بیرسٹر گوہر ،سلمان اکرم راجہ نے ان سے آفس اور سابق سپیکر اسد قیصر نے سپیکر ہاؤس میں ملاقات کی اورانکی ہمشیرہ کی وفات پر افسوس کیا اور موجودہ حالات میں کسی مثبت کردار کی اپیل کرتے کہا کہ ہماری جماعت نے اس ضمن میں باقاعدہ کمیٹی قائم کر دی ہے۔

اس پر پیشرفت ہونی چاہیے لہذا آج کی صورتحال میں اگر سپیکر نے خود کو اور اپنے آفس کو پل کے طور پر آمادگی ظاہر کی ہے تو یقیناً انہیں حکومتی تائید و حمایت بھی حاصل ہوگی ، ایاز صادق کسی بھی اہم ایشوز پر آج بھی سیاسی معاملات پر رہنما اپنی لیڈر شپ سے لیتے نظر آتے ہیں اور انہیں اپنی جماعت میں وزیراعظم شہباز شریف سے زیادہ خود سابق وزیراعظم نواز شریف کی سرپرستی حاصل رہی ہے لہذا کہا جا سکتا ہے کہ اب حکومت اپوزیشن مذاکرتی عمل میں کوئی سنجیدہ پیشرفت ہو سکتی ہے لیکن یہ امر باور رہے کہ سپیکر اس عمل میں فریقین کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کریں گے اور اس میں حتمی فیصلہ خود ان جماعتوں کی لیڈر شپ ہی کرے گی ۔سپیکر کے اس کردار میں اہم یہ ہوگا کہ کیا وہ پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی کے جواب میں حکومت کی مذاکراتی کمیٹی بنوا پائیں گے یہ اہم ہوگا کیونکہ حکومت اور اپوزیشن میں مذاکرات ہی ہونا ہیں،اس صورتحال سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اپوزیشن اور اسٹیبلشمنٹ اپنے اپنے موقف سے پیچھے آنے پر تیار ہیں اور ملکی مفادات کو ترجیح دینا چاہتے ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں