حکمران ملک لوٹ کر اپنی تنخواہیں بھی بڑھا رہے :حافظ نعیم
لاہور(سیاسی نمائندہ،مانیٹرنگ ڈیسک)امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں 70 سے 80 فیصد کھرب پتی بیٹھے ہیں۔
اسٹیبلشمنٹ کے بوٹ پالش کرکے فارم 47 سے اقتدار حاصل کرنے والے عوام کے نمائندے نہیں،عوام بجلی بم برداشت کررہے ہیں،مہنگائی پر اشیا خورونوش خریدنے کی سکت نہیں رکھتے اور پنجاب اسمبلی میں بیٹھے نام نہاد عوامی نمائندوں نے اپنی تنخواہوں میں کئی سو گنا اضافہ کرلیا، اسکی مذمت کرتے ہیں، حکمران ملک لوٹ کر بھی کھا رہے ہیں اور تنخواہیں بھی بڑھا رہے ہیں۔گورنمنٹ سائنس کالج وحدت روڑ پر اسلامی جمعیت طلبہ کے زیراہتمام حقوق طلبہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پنجاب میں تعلیمی اداروں کی این جی اوز کو فروخت قبول نہیں، افسوس عدالت نے پٹیشن سننے سے انکار کردیا،مسئلے پرلاہور ہائیکورٹ سے دوبارہ رجوع کیا جائے گا۔ عدلیہ سے انصاف نہیں ملے گا تو سڑکوں پر عدالتیں لگائیں گے ۔
طلبہ یونینز بحال کی جائیں، یہ بحال ہونگی تو سیاسی شعور پروان چڑھے گا، پارلیمنٹ اور سیاست میں عام آدمی کی نمائندگی ہوگی۔ بیداری کی جدوجہد تیز کی جائیگی۔ استحصالی نظام تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ تعلیم مفت کردی جائے تو قومی خزانے سے ساڑھے 5 سو ارب سالانہ دینا پڑے گا، حکمران نہیں دے رہے ،تعلیم کے نام پر غریب کا استحصال ہورہا ہے ۔حکمران اشرافیہ انٹرنیٹ بند کرکے نوجوانوں سے روزگار چھین رہی ہے ، وزیر آئی ٹی کے پاس انٹرنیٹ بندش پر کوئی جواب نہیں۔ پونے 3 کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں۔امیر جماعت نے کہا موجودہ نظام کو چلانے والا یہی طبقہ 1971میں ملک کی تقسیم کا ذمہ دار تھا۔پیپلز پارٹی کی پیدائش جنرل ایوب کی گود میں ہوئی ۔یہ اتنے جمہوری ہیں کہ اکثریت کو نہیں مانا اور ملک کو توڑ دیا۔ جنرل ایوب، جنرل یحیی،ذولفقاربھٹو اور شیخ مجیب نے ہمارے بازو بنگلہ دیش کو الگ کردیا۔ن لیگ بھی خاندان کا نام ہے سب انکے آگے پیچھے گھومتے ہیں وہ کبھی صدر، چیئرمین نہیں بن سکتے ۔