مذہبی امور کمیٹی : حج کمپنیوں کی تعداد میں کمی کا تنازع حل نہ ہوسکا

 مذہبی امور کمیٹی : حج کمپنیوں کی تعداد میں کمی کا تنازع حل نہ ہوسکا

اسلام آباد (اپنے رپورٹرسے )سینیٹ کی مذہبی امور کمیٹی میں پرائیویٹ حج آپریٹرز اور وزارت مذہبی امور کے درمیان حج کمپنیوں کی تعداد میں کمی کا تنازع حل نہ ہو سکاتاہم چیئرمین کمیٹی نے رولنگ دی کہ پرائیویٹ حج آپریٹرز 24 گھنٹے میں عدالتوں میں دائر درخواستیں واپس لیں اور وزارت مذہبی امور سے معاہدہ کریں۔

کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر مولانا عطا الرحمن کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا ،اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ سیکرٹری مذہبی امور سمیت دیگر حکام نے شرکت کی، اجلاس کو بریفنگ دیتے سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا کہ حج 2025 کے حوالے سے انتظامات کئے گئے ہیں، چیئرمین کمیٹی نے ہدایت کی کہ سٹے ختم کرکے وزارت مذہبی امور سے معاہدہ کیا جائے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کوٹہ واپس ہوا تو ملک کی بدنامی عازمین حج کا نقصان ہوگا ،  اس پر پرائیویٹ حج آپریٹرز کی تنظیم ہوپ کے نمائندے اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے ۔کمیٹی ممبران نے کہا کہ حج آپریٹرز نے کمیٹی کے دو گھنٹے ضائع کئے ۔کمیٹی نے جو متفقہ فیصلہ کیا اسے حج آپریٹرز ماننے کو تیار نہیں ،پرائیویٹ حج آپریٹرز کی تنظیم ہوپ کے نمائندوں کا رویہ کمیٹی کی توہین کے مترادف ہے ،سیکرٹری وزارت مذہبی امور نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حکومت حج انتظامات سے نکل جائے ہوسکتا ہے اگلے سال حج پرائیویٹ آپریٹرز کے ذر یعے ہو ،پرائیویٹ حج آپریٹرز عدالت سے کیسز واپس لیں بصورت دیگر ان کا کوٹہ ختم کردیا جائے گا ،سینیٹر ڈاکٹر افنان نے کہا کہ کوٹہ واپس ہو گیا تو اس ملک کی بدنامی ہوگی ،کمیٹی نے واضح کیا کہ وزارت مذہبی امور سے معاہدہ کئے بغیر آپ کو حج کوٹہ نہیں ملے گا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں