اڑان پاکستان پر عملدرآمد سیاسی استحکام ، قیام امن پر منحصر

اڑان پاکستان پر عملدرآمد سیاسی استحکام ، قیام امن پر منحصر

(تجزیہ:سلمان غنی) معاشی محاذ پر ترقی وخوشحالی کے ضمن میں اڑان پاکستان پروگرام کو حکومتی عزم واعتماد کا بھرپور ذریعہ قرار دیا جاسکتا ہے جس کا مقصد آئندہ 5 سال ملک کو معاشی حوالے سے استحکام کی منزل پر پہنچانا اور اپنے اصلاحاتی ایجنڈا پر کاربند رہتے ہوئے آگے کی طرف لے جانا ہے مگر کیا ایسا ممکن بن پائے گا۔

ایسا 2025میں سیاسی استحکام اور امن وامان کے قیام پر منحصر ہوگا جس کیلئے مربوط حکمت عملی پر کاربند رہنا ہوگا ،سیاسی استحکام کے حوالے سے نئے سال کے آغاز کو اسلئے اہم قرار دیا جاسکتا ہے کہ سیاسی قیادتیں باہمی اختلافات کے خاتمے اور خصوصاً پاکستان کو سیاسی ومعاشی حوالے سے آگے بڑھانے کیلئے پر عزم ہیں ،اگر یہ مذاکراتی عمل نتیجہ خیز ہوتا ہے تو پھر معاشی حوالے سے آگے بڑھنے سے روکا نہیں جاسکے گا ،یہ استحکام معاشی استحکام کا ذریعہ بنے گا البتہ امن وامان کا یقینی قیام بھی حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے ۔خصوصاً دہشتگردی کا بڑھتا رجحان انکا امتحان ہے اور یہ جنگ بھی تبھی نتیجہ خیز ہوگی جب قوم حکومت اور ادارے اپنی فورسز کے پیچھے کھڑے ہوں گے فوج اور دیگر اداروں نے پاک سرزمین کو دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے قربانیوں کی تاریخ رقم کی ہے اور آج بھی یکسوئی اور سنجیدگی سے دہشتگردی کی جڑیں کاٹنے اور دہشتگردی کے جن کوبوتل میں بند کرنے کیلئے سرگرم ہیں،موجودہ قیادت خصوصاً وزیر اعظم شہباز شریف کو یہ کریڈٹ تو ملنا چاہیے کہ انہوں نے مشکل حالات میں ڈوبتی معیشت کو منجدھار سے نکالا اور آگے کی طرف بڑھانا شروع کردیا بلا شبہ انہیں اس حوالے سے ریاست کا بھی بھرپور اعتماد حاصل رہا اور انکی معاشی ٹیم نے بھی کام کیا، آج آئی ایم ایف سمیت عالمی مالیاتی ادارے اور چین، سعودی عرب سمیت مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک بھی شہباز شریف کی حکومت انکی اصلاحات پر اعتماد کا اظہار کرتے نظر آرہے ہیں اور یہ سب کچھ اسلئے ممکن ہواکہ مشکل حالات اور تلخ سیاسی حالات میں الجھنے کے بجائے انہوں نے معاشی مالی اور ترقی کے عمل پر توجہ مرکوز رکھی۔انکی گورننس اصلاحات اور اقدامات سے کہا جاسکتا ہے کہ قومی سطح پر ان کا بھرپور کردار معاشی بحالی ترقی اور ملک کو آگے لے جانے کا باعث بن سکتا ہے لیکن یہ وزیر اعظم کا کریڈٹ رہا کہ وہ اہم اور بڑے فیصلوں میں اپنے بڑے بھائی کی طرف دیکھتے رہے اور اڑان پاکستان کی افتتاحی تقریب میں بھی انہوں نے معاشی ترقی کے عمل کو ماضی میں نواز شریف کی پالیسیوں اصلاحات اور اقدامات کے ساتھ مشروط کیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں